برازیل/ چین ؛مقامی کرنسی میں لین دین

0
113

بیجنگ (پاکستان نیوز)برازیل اور چین نے ڈالر کو مات دینے کے لیے باہمی لین دین لوکل کرنسیوں میں کرنے کا معاہدہ کر لیا ہے ، اعلان کردہ معاہدہ کے مطابق چین اور برازیل کو اپنی کرنسیوں کو امریکی ڈالر میں تبدیل کرنے کے بجائے براہ راست تجارتی اور مالیاتی لین دین کرنے کے قابل بنائے گی، برازیلین ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ پروموشن ایجنسی (ApexBrasil) نے کہا کہ نئے انتظام سے “لاگت میں کمی” اور “دو طرفہ تجارت کو مزید فروغ دینے اور سرمایہ کاری کو آسان بنانے میں مدد ملے گی۔چین برازیل کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے، جس کی تمام درآمدات کا پانچواں حصہ ہے، اس کے بعد امریکہ آتا ہے۔ چین برازیل کی سب سے بڑی برآمدی منڈی بھی ہے، جو تمام برآمدات کا ایک تہائی سے زیادہ حصہ ہے۔چین نے 2009 میں برازیل کے اعلی تجارتی پارٹنر کے طور پر امریکہ کو پیچھے چھوڑ دیا۔ آج، برازیل لاطینی امریکہ میں چینی سرمایہ کاری کا سب سے بڑا وصول کنندہ ہے، جو ہائی ٹینشن بجلی کی ترسیلی لائنوں اور تیل نکالنے پر خرچ کرتا ہے۔انڈونیشیا میں آسیان کے تمام وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز کا ایک باضابطہ اجلاس ہوا۔ ایجنڈے میں سرفہرست ایجنڈا مالیاتی لین دین سے امریکی ڈالر، یورو، ین، اور برطانوی پاؤنڈ پر انحصار کو کم کرنا تھا۔اس کا مطلب ہے کہ آسیان سرحد پار ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کو مزید وسعت دی جائے گی اور آسیان ریاستوں کو تجارت کے لیے مقامی کرنسیوں کو استعمال کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ انڈونیشیا، ملائیشیا، سنگاپور، فلپائن اور تھائی لینڈ کے درمیان نومبر 2022 میں اس طرح کے تعاون کا ایک معاہدہ طے پایا تھا۔ انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدوڈو نے علاقائی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ مقامی بینکوں کے جاری کردہ کریڈٹ کارڈز کا استعمال شروع کریں اور آہستہ آہستہ غیر ملکی ادائیگی کے نظام کا استعمال بند کر دیں۔ انہوں نے استدلال کیا کہ انڈونیشیا کو یوکرین کے تنازع پر امریکہ، یورپی یونین اور ان کے اتحادیوں کی طرف سے روس کے مالیاتی شعبے کو نشانہ بنانے والی پابندیوں کا حوالہ دیتے ہوئے جغرافیائی سیاسی رکاوٹوں سے خود کو بچانے کی ضرورت ہے۔آسیان ممالک میں سے، صرف سنگاپور نے روس پر پابندیاں نافذ کی ہیں، جبکہ دیگر تمام آسیان ممالک اس ملک کے ساتھ تجارت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here