نیویارک (پاکستان نیوز) اوپیک تیل کی پیداوار میں کمی سے عالمی سطح پر معیشتوں کو جھٹکا دینے کے لیے تیار ہے ، حالیہ اجلاس میں خام تیل کی قیمتیں 77 ڈالر سے بڑھا کر 81 ڈالر کر دی گئی ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ اوپیک آئل کارٹیل کا پیداوار میں کمی کا جھٹکا دینے والا فیصلہ اگلے چند مہینوں کے دوران ڈرائیوروں کے لیے کافی تکلیف دہ بنا دے گا ،کوئنز سے تعلق رکھنے والے 44 سالہ بس ڈرائیور میگوئل ریئس نے کہا کہ جب تک وہ اپنے مقامی شیل سٹیشن پر نہیں پہنچے، اس وقت تک قیمتیں گر رہی تھیں، جہاں اس کی قیمت 3.46 ڈالر فی گیلن درج تھی۔انھوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ میں اپنے بچوں کے لیے کم قیمت والی آئس کریم خریدوں یا کم قیمت والا اناج جو انہیں پسند نہ ہو۔اتوار کے روز اچانک پیداوار میں ایک ملین بیرل سے زیادہ کمی کے فیصلے کے ساتھ فوری طور پر برینٹ کروڈ کی ایک بیرل قیمت 31 مارچ کو تقریباً 77 ڈالر سے بڑھا کر اپریل کو 81 ڈالر کر دی۔ وال اسٹریٹ کے مبصرین نے کہا ہے کہ OPEC میں کٹوتیاں بالآخر قیمت کو $100 فی بیرل سے آگے بڑھا سکتی ہیں، جو یقینی طور پر فی گیلن کی شرح کو بڑھا دے گی اور امریکی ڈرائیوروں کو مایوس کرے گی جو پہلے ہی اب بھی پچھلے سال کی ریکارڈ بلند گیس کی قیمتوں سے تکلیف میں ہیں۔