ٹیکس دہندگان کی چھوٹی سے چھوٹی معلومات جاننے کی تجویز مسترد

0
110

اسلام آباد:

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے حکومت کو بجٹ دستاویزات کی اصل شکل میں بحال کرنے کی ہدایت کردی ہے اور ٹیکس دہندگان کوان کی چھوٹی سے چھوٹی معلومات بھی ٹیکس حکام کے ساتھ شیئر کرنے کا پابند بنانے کی تجویز  بھی مسترد کر دی گئی ہے۔

گذشتہ روز سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت اجلاس میں فنانس بل2020کا جائزہ لیا گیا۔قائمہ کمیٹی خزانہ نے انکم ٹیکس کا اندراج کرنے سے پہلے ٹیکس دہندگان کے ذریعہ ٹیکس دہندگان کی پروفائل جمع کرانے کی حکومت کی تجویز کومستردکردیا۔

واضح رہے کہ حکومت نے تجویز پیش کررکھی ہے کہ انکم ٹیکس اندراج کیلئے ہردرخواستگزارکو اپنے تمام بینک اکاؤنٹس،یوٹیلٹی کنکشنز،کاروبار بشمول ٹیکس دہندگان کے ذریعہ چلائے یالیزپردیئے گئے تمام مینوفیکچرنگ،سٹوریج یا ریٹیلآؤٹ لیٹس کوظاہر کرنا ہوگا۔

 

بجٹ تجویز کے مطابق موجودہ25 لاکھ ٹیکس دہندگان کو31 دسمبر 2020 تک یہ معلومات فراہم کرنا ہوں گی اور نئے رجسٹرڈ افراد کی صورت میں تین ماہ کے اندر اندر یہ معلومات فراہم کرنا ہوں گی۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی خزانہ سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے  اسے ایک خوفناک تجویز قراردیتے ہوئے کہا ہیکہ قائمہ کمیٹی اس کی توثیق نہیں کر سکتی۔تاہم ممبر ایف بی آر ڈاکٹرحامد عتیق سرور کا کہناہے کہ کسی ٹیکس دہندہ کی مکمل پروفائل کے حصول کے بغیر  معیشت  کی دستاویز مرتب نہیں کی جا سکتی۔قائمہ کمیٹی نے وزارت خزانہ کو بجٹ-ان- بریف – کواس کی اصل شکل میں بحال کرنے کی بھی ہدایت کی۔

مسلم لیگ (ن) کی سینیٹر عائشہ رضافاروق نے  نئے مختصر نظر ثانی شدہ ورژن کو’’نظام کو دھوکہ دینے اور شفافیت کو ختم کرنے‘‘ کی  ایک کوشش قرار دیا۔

ایکسپریس ٹریبیون نے جمعرات کے روز رپورٹ پیش کی تھی کہ وزارت خزانہ نے پارلیمنٹ میں پیش ہونے کے بعدبجٹ-ان-بریف میں نظرثانی کی اورمالی سال2020-21 کے بجٹ تخمینے کودستاویز سے خارج کردیا۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here