بیجنگ، نئی دہلی ، لداخ ، نیویارک (پاکستان نیوز ) چین نے بھارت کے 10 فوجیوں کو رہا کرنے سے متعلق خبروں کی تردید کر دی۔الجزیرہ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ڑاﺅ لیجیان نے بتایا چین نے بھارت کے کسی فوجی کو قیدی نہیں بنایا، صحیح اور غلط سب پر واضح ہے اور تمام ذمہ داری بھارت کی جانب عائد ہوتی ہے ، بھارت نے دعویٰ کیا تھا کہ چین نے لداخ میں جھڑپ کے دوران گرفتار کئے گئے 10 بھارتی فوجی رہا کردئیے ہیں۔ مزید برآں بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ سری واستوا نے کہا دونوں ملکوں نے صورتحال کو ذمے داری سے حل کرنے پر اتفاق کیا ہے ، دریں اثنا امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے ٹویٹ میں چینی فوج کے ہاتھوں بھارت کے 20 فوجیوں کی ہلاکت پر بھارت سے اظہارِ ہمدردی کیا ہے ، دوسری طرف بھارتی فوجیوں کے لواحقین نے احتجاج کرتے ہوئے مودی سرکار سے انصاف کا مطالبہ کر دیا ، لداح کی گلوان وادی میں چین سے جھڑپوں کے بعد بھارتی بحریہ نے مبینہ طور پر بحیرہ ہند کے علاقہ میں اپنی چوکسی میں اضافہ کردیا ، بھارتی فوج کی شمالی کمان کے سابق سربراہ لیفٹننٹ جنرل ایچ ایس پناگ نے کہا ہے 200 سال کی تاریخ میں بھارتی فوج کی ایسی توہین کبھی نہیں ہوئی جو مشرقی لداخ میں ہوئی ، چین کے ساتھ تصادم کے بعد بھارتی حکومت اور فوج بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی، حکومت نے ٹیلی فون پر گفتگو کرنے پر لداخ سے کانگریس رہنما ذاکر حسین کو گرفتار کرلیا ،کانگریس لیڈر نے ٹیلیفون پر صورتحال سے دوست کو آگاہ کیا اور بتایا چین وادی گلوان میں 135کلو میٹر اندر آچکا۔