واشنگٹن(پاکستان نیوز)نارتھ امریکہ میںسکھوں کی نمائندہ تنظیم سکھ فار جسٹس کے سربراہ اور معروف قانون دان گُرپتونت سنگھ پنوں نے بھارتی فوج میں خدمات سرانجام دینے والے سکھوں کو بغاوت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا، مودی سرکار سکھ فوجیوں کو مروانے کے لئے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت انہیں لداخ بھیج رہی، سکھوں کو سمجھنا ہوگا کہ بھارت سکھ فوجیوں کو صرف ایک چوکیدار سمجھتا ہے کشمیر میں بھی سکھ فوجیوں کے کندھوں پر بندوق رکھ کر چلائی جارہی،انہوں نے سکھوں کو آفردی اگر وہ بھارتی فوج چھوڑ کر انکی چلائی گئی مہم کا حصہ بن جائیں فوج میں رہ کر انہیں جو تنخواہ مل رہی ہے ہم اس تنخواہ سے پانچ ہزار روپے زیادہ دینے کو تیار ہیں۔ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے لداخ کے علاقوں پر چینی قبضہ سے متعلق مودی حکومت کو بتا دیا تھا کہ چینی فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے سیٹلائیٹ سے لی گئی تصاویر بھی بھیجی گئی تھیں لیکن حکومت نے اس پر سنجیدگی نہیں دکھائی، جب حکومت ٹس سے مس نہ ہوئی تو پھر ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے ریٹائرڈ جرنیلوں کا سہارا لیا، انہوں نے تین ہفتے پہلے ہی بھارتی میڈیا کو انٹرویوز دینا شروع کردیئے اور اخبارات میں آرٹیکل بھی لکھے، ڈاکٹر مائیکل جے رائٹ کا کہنا ہے بھارت کو امید ہے وہ چین سے ڈائیلاگ کرکے اس سے کچھ علاقے واپس لینے پر اسے رضا مند کرلے گا لیکن میرا نہیں خیال چین بھارت کی کسی پیشکش پر حامی بھرے گا۔