علم فلکیات !!!

0
327
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

 

سید کاظم رضوی

محترم قارئین آپکی خدمت میں سید کاظم رضا کا سلام پہنچے اللہ آپکو اوہ آپکے اہل و عیال کو دنیا کی آفات سے امان عطاءفرمائے گزشتہ قسط میں جہاں سات سیارگان کا تذکرہ ہوا، وہیں ایک سرسری سے گفتگو حالیہ لگنے والے گرہن پر بھی کی گئی ،گفتگو گہرائی میں کی جاسکتی تھی لیکن کیونکہ ہم ابھی بنیادی اسباق پر ہیں اور اس طرح کی فلکیاتی کیفیات و نظرات پر سیر حاصل گفتگو کیلئے بنیادی معلومات سے کہیں زیادہ اوپر کی طرف جاکر وہ مقام آتا ہے کہ طلباءو شائقین سے اسی معیار پر بات کی جائے ،امید ہے قارئین درجہ بدرجہ ہی آگے بڑھیں گے اور اسی لحاظ سے ہم موضوع کا انتخاب کرتے رہیں گے۔ آج مزید باقی رہ جانے سیارگان کو موضوع بناتے ہیں اور اس پر ایک طائرانہ نظر فرمائیے اور اگر کوئی سوال اس بابت ہو یا رابطہ بھی فرماسکتے ہیں علم کا پھیلانا اور بڑھانا ہے صدقہ جاریہ ہے۔
برج قوس:- خاصہ : بصیرت ، معقولیت ، دلائل ، ادراک رکھنے والا، یہ ان بروج میں سے ایک ہے جو دل و دماغ کی حکمراں قوتوں سے مشترکہ طور پر عقلمندی سے کام لیتا ہے یہ مزکر ہے اور مثبت ہےطبع اس برج کی آتشی ہے۔ یہ سرگرم ہے بااثر اور سربراہ آور حکمراں قسم کا۔ تعمیری خصائل : ہمدرد ، انصاف پسند ، گہری نظر رکھنے والا ، خود مختار تخریبی خصائل : مشتعل ، تیز مزاج ، غلط فہمی میں مبتلا ہونے والا یہ لوگ صاحب عزت ، آذادی پسند ، صاحب معرفت اور بے ریاہوتے ہیں۔ رنگ : سفید ، نیلا ، سبز ، پتھر : فیروزہ ، حجر القمر ، کارکیتک ، ملازمت اور کام : ایسے اختیار کرنے چاہئیں جو نا نویں گھر کی منسوبات سے متعلق ہوں۔
برج جدّی : خاصہ : عاقبت اندیش ، سمجھدار ،یہ ان بروج میں سے ایک ہے جو کہ ہر قسم کی انسانی خدمات پر حکمران ہے یہ مونث ہے اور منفی ہے طبع اس کی خاکی ہے۔یہ خاموش ،بے حس اور اثر قبول کرنے والا ہے ، تعمیری خصائل : خود اعتماد ، پاکیزہ ،گہرا سوچنے والا ، سخنوارانہ قوت والا ، خود مختار ، غیرت مند ، دلکش ، تخریبی خصائل : خود غرض ، حد سے زیادہ خود مختار ، یہ لوگ مطالعے کے شائق ، خاموش ، پرامن اور عملی رجحان والے ہوتے ہیں۔ رنگ : سرخ اور بھورا ،پتھر : سفید سنگِ سلیمانی ، پلک ، یاقوت ، ملازمت اور کام : ایسے کرنے چاہئیں جو دسویں گھر منسوبات سے متعلق ہوں۔
برج دلو :-خاصہ : سفارش ، شفاعت، سدِّ راہ بننا ، متحدہ اور مشارکت پسند ، یہ ان بروج میں سے ایک ہے جو ہر قسم کی انسانی خدمت پر حکمران ہیں یہ مزکر ہے اور مثبت ہے طبع خاکی ہے۔یہ سرگرم ہے ، بااثر اور حکمران آور قسم کا تعمیری خصائل : مدد کرنے والا ، بے غرض ، ایثار ولا ، ہوشیار ، وجدانی ، باحیائ ، شائستہ ،محبت والا ، تخریبی خصائل : حد سے زیادہ جزباتی ،یہ لوگ حکمران سوچ بچار کرانے والے ، مایوس کرنے والے ، مشکوک اور انصاف کرنے والے ہوتے ہیں،رنگ : خاکی ، بھورا ، نیلا ،پتھر : نیلم ، یاقوت ، سنگ سمِ، لعل ، ملازمت اور کام ایسے اختیار کرنے چاہئیں جو گیارہویں گھر کی منسوبات سے متعلق ہوں۔
برج حوت:-
خاصہ : – امن ، ہمدردی ، یہ ان بروج میں سے ایک ہے جوکہ مجموعی طور پر انسانی خدمات پر حکمران ہے یہ مونث ہے اور منفی ہے طبع آبی ہے ،یہ خاموش ، بے حس و حرکت اور اثر قبول کرنے والا ہوتا ہے۔ تعمیری خصائل : منصف ، مہربان ، وجدانی ، باحیا، باشعور ،تخریبی خصائل : غلط فہمی میں مبتلا ہونے والا ، غمگین ، ضدی ،سرکش ،انتہاءمحبت کرنے والا ،یہ لوگ مصالحت کرانے والے ، وسیلہ بننے والے ، روحانی قوت سے جلد متاثر ہونے والے اور قابل اعتبار ہوتے ہیں۔ رنگ : ہلکا ارغوانی ، ہلکا گلابی ، سیاہ ، پتھر : مروا رید ، سنگِ دودھیا، حجر القمر ،ملازمت اور کام : ایسے اختیار کرنے چاہئیں جو بارہویں گھر کی منسوبات سے متعلق ہوں دائرت البروج اور اس کے تعلقات :-
ہر برج میں جب کوءکوکب طلوع کرتا ہے تو اپنے کریکٹر اور خاصیتوں کو اس برج کی خاصیت کے مطابق ظاہر کرتا ہے ہر برج کاایک اور حاکم کوکب ہوتا ہے اور برج طالع کا حاکم فزیکل حالتوں کی تصدیق کرنے والا ہوتا ہے مثلاً اگر برج ثور طالع ہے زہرہ اسکا حاکم کوکب زائچہ کے اندر برج اسد میں پڑا ہوا ہے تو اسد کی خاصیت کی وجہ سے وہ شخص قد میں لمبا ہوگا اور ثور کی خاصیت کیوجہ سے خوبصورت اور دلکش ہوگا اب مزید تشریح کیلئے درج ذیل میں بروج کے حاکم کوکب کے نام دیئے گئیے ہیں ۔
زحل حاکم ہے جدّی دلو۔ کا، مشتری حاکم ہے قوس حوت کا،مریخ حاکم ہے۔ حمل عقرب کا،زہرہ حاکم ہے ثور میزان کا ،عطارد حاکم ہے جوزا۔ سنبلہ کا ،قمر حاکم ہے۔ سرطان کا ،شمس حاکم ہے۔ اسد کا ،
جب کوئی کوکب اپنے ہی برج میں یعنی جس کا حاکم ہو حرکت کرتا ہے تو وہ اپنی طبعی خاصیتوں کو بہت طاقتور طریقہ سے ظاہر کرتاہے اور کب وہ مقابلہ کے برج میں چلا جاتا ہے تو اس کی قوتوں کو انحطاط ہوجاتا ہے یعنی وہ اپنی قوتوں میں بہت کمزور ہوجاتا ہےاور ایسا لگتا ہے اس کی قوت سلب ہوچکی ہو جیسا انسان سخت بخار میں خود کو ٹوٹا ہوا اور منقلب محسوس کرتا ہے !! وہ کوا کب جو مقابلہ کے بروج کے حاکم ہیں ایک دوسرے کے دشمن کہلاتے ہیں جب وہ اکٹھے ہوتے ہیں تو یعنی قران کرتے ہیں توکبھی بھی سعد تاثیر ظاہر نہیں کرتے نہ ان کے نتائج موافق ہوتے ہیں۔
اب ہم کواکب و بروج کے باہمی تعلقات کو یاد رکھتے ہوئے ایک دائرت البروج بناتے ہیں جس میں پہلے دیئے گئیے تمام تعلقات کودیں گے طالبعلم کو اس دائرہ کو جاننا بہت ضروری ہے پوری توجہ سے اس کا مطالعہ کریں برج کے اس بنیادی دائرے کے مکملعلم کے بغیر قطعی ناممکن ہے کہ حالات کے اندازوں کی مختلف نوعیت کو معلوم کی جاسکے یہ دائرت البروج ہر زائچہ کی پوری نشاندہی کرتا ہے کسی زائچے کو آپ پڑھنے میں کبھی کامیاب ہو ہی نہیں سکتے اگر جب تک آپ دائرت البروج کے بارہ حصوں اور انکے معانی و منسوبات کا پورا علم نہ رکھتے ہوں جتنا بھی وقت اور مطالعہ اور جاننے میں آپ صرف کریں گے اتنا ہی کم ہے۔ مندرجہ بالا بنیادی دائرت البروج دکھایا گیا ہے کس طرح بروج اپنے ادوار کو پورا سال میں مکمل کرتے ہیں۔
نیا شروع ہونے والا مہینہ عین قمر در عقرب میں شروع ہوگا ابھی حالیہ گرھن کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہوئے ہیں اس پر یک نہ شددو شد والی بات ہے ان حالات میں صدقہ دینا اور ایسی مسنون دعاﺅں کا پڑھنا جو نحوست سیارگان سے نجات کا زریعہ ہیں قادریسلسلہ و چشتیہ سلسلہ قلندر بابا اولیائ کا عظیمیہ سلسلہ اس کے علاوہ اور بھی بہت سے روحانی نامور سلاسل نے اپنی مکتوبات میںاس کا زکر کیا ہے پھر بھی جو ان پر یقین نہیں رکھتا وہ صدقہ دے کر سادہ طریقے سے خود کو اور اپنی فیملی کے تحفظ کو یقینی بنا سکتاہے۔
سیارگان کے نیک و بد اثرات ظاہر ہوتے ہیں اور اس سے ہر انسان متاثر ہوتا ہے اس کے شب و روز اور زندگی پر فوری اور دوررس نتائج نظر آتے ہیں بسا اوقات یہ مشاھدہ ہوا کہ کسی ایسے انسان پر جو ہر کام میں ناکام ہوتا اور مایوسی کی طرف مائل دکھا اورکوءراہ حالات میں بہتری کی دکھاءنہ دے رہی ہوتو ان کے خانہ مال اور صحت کو زحل سے متاثر دیکھا اور جبکہ صاحب سمجھتےرہے کسی نے جادو کروادیا ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس تھی۔ میرے قریبی دوست فرید صدیقی کافی پریشان تھے پاکستان سےمجھ سے رابطہ کیا اور اپنی مشکلات کا زکر کیا وہ مجرے ساتھ سنگر پاکستان کورنگی میں کام بھی کرچکے ہیں جب انکا زائچہ دیکھا اورزحل کی ساڑھ ستّی کا عروج ساتھ میں اگلے تین ماہ میں حالات بہتری کی طرف بھی نظر آئے ان کو بتایا کہ ان کا تبادلہ ممکن ہوگا اوروہ کام بدلیں گے جبکہ ان کے خانگی حالات میں بیماری طویل المدت قسم کی سوار دکھتی ہے وہ حیران رہ گئے کہ کس طرح مجھ کومعلوم ہوا ایسی باتیں جو ان کے خاندان پر گزریں اور گزر رہی ہیں اب یہ اللہ کا کرم اور زائچہ کو پڑھ سکنے کی صلاحیت تھی اسسے زیادہ کوءکمال نہیں تھا۔
آج میرے دوست کوئٹہ سے کراچی آچ±کے ہیں اور ایک اچھی فرم میں ذمہ دارانہ پوزیشن پر ہیں یہ سب اللہ کا کرم اور دعاﺅں کا نتیجہہے جب انسان بیمار ہو تو وہ ڈاکٹر کو دکھانے جاتا ہے جبکہ ڈاکٹر دوا دے سکتا ہے اور پرہیز بتا سکتا ہے زندگی نہیں دیتا وہ صرف اللہکے اختیار میں ہے اور شفاءبھی منجانب اللہ ہی ہے اگر کوءڈاکٹر یا حکیم یا صاحب علم اپنے علم وفن پر گھمنڈ و غرور کریگا وہزلیل ہوگا۔ انسان کا کام ہے علاج کرانا اور مسائل کا سدباب کرنا باقی اللہ کی مرضی نہ مریض کو گھر پر ڈال کر اسکے مرنے کا انتظار کرسکتے ہیں اورنہ ہی کسی غیر مرءقوت جو محسوس ہو اور کاموں اور زندگی میں رکاوٹ ڈالے اس سے نظر چرا کر ہم کامیاب ہوسکتے ہیں حرکتمیں برکت ہے کبھی بھی انسان ایسے حالات میں صاحبان علم و فن سے رابطے میں نہ ہچکچائے اور یہ نہ سوچے کہ لوگ کیا کہیں گے آپ بیمار ہیں تو علاج اور دوا آپ کو
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here