نیویارک (پاکستان نیوز )کورونا لاک ڈاﺅن سے اکتائے پانچ دوستوں کی تفریح کا پروگرام ان کے لیے کافی مہنگا ثابت ہوا جب اپ سٹیٹ میں تفریح سے واپسی پر ان کی گاڑیاں ٹریفک حادثے کا شکار ہوگئیں ، تین نوجوان موقع پر دم توڑ گئے جبکہ دو دوست زخمی حالت میں ہسپتال میں زیر علاج ہیں جبکہ مخالف سمت سے آنےوالے دو امریکی بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ، ایک ہی گھر سے تین جنازے اُٹھنے پر کونی آئی لینڈ میںکہرام مچ گیا ، تینوں نوجوان سکندر چوہدری ،ا فتخار نذیر اور ناصر محمودکی نماز جنازہ بروکلین میں پاکستانی کمیونٹی کی سب سے بڑی مسجد مکی مسجد میں ادا کی گئی جس کے تینوں فلور پاکستانی و کشمیری کمیونٹی سے بھر گئے ، نماز جنازہ اور تدفین کے موقع پر تینوں نوجوانوں کے اہل خانہ ، دوست ،احباب کے رقعت انگیز مناظر نے دلوں کو دہلا دیا ، کشمیری کمیونٹی کے اہم سرگرم شخصیت صوفی نذیرکے جوان بیٹے اور داماد بھی اس حادثاتی موت کا شکار ہوگئے ،سکندر کی تدفین لانگ آئی لینڈ میں کر دی گئی جبکہ دیگر دو جوانوں کی میتیں پاکستان بھجوائی جائیں گی ،نیویارک میں کرونا کی وجہ سے کئی ماہ تک گھروں میں محدود رہنے والے آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے تین جواں سال پاکستانیوں کےلئے تفریحی سفر جان لیوا ثابت ہوا اور کارحادثے میں تین افراد جاں بحق جبکہ دو زخمی ہو گئے۔ اسی حادثے میں دوسری کار جس سے حادثہ ہوا، میںسوار دو امریکی بھی موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ میر پور، آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے پاکستانی امریکن کمیونٹی کے پانچ قریبی دوست جن میں تین قریبی عزیز بھی تھے ،سکندر چوہدری ، افتخار نذیر، ناصر محمود، عمران رضا، فیصل چوہدری نیویارک میں کرونا وائرس وبا کی وجہ سے گذشتہ کئی ماہ سے گھر پر موجود تھے۔ اتوار28جون کی صبح وہ دو گاڑیوں میں نیویارک سٹیٹ کے بالائی علاقے ”اپ سٹیٹ‘ ‘ کے ایک تفریحی مقام پر گھومنے کےلئے گئے جہاں انہوں نے پورا دن اکٹھے گزارا اور شام کو واپس بروکلین (نیویارک) میں واقع اپنے گھروں کو لوٹ رہے تھے۔روٹ79پر گھر واپسی کے سفر کے دوران مذکورہ دوستوں کی ایک کاراوورٹیک کے دوران بروم کاو نٹی کے علاقے میں مخالف سمیت سے آنیوالے پِک اَ پ گاڑی سے ٹکرا گئی۔دونوں گاڑیوں کے آمنے سامنے ہونیوالے اس کار حادثے میں مشرق کی جانب جانیوالی گاڑی جس میں پانچ جواں سال پاکستانی امریکن کشمیری سوار تھے ، میں سے تین سکندر چوہدری ا، فتخار نذیر، ناصر محمود موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ باقی دو مسافر وں میں عمران رضا شدید زخمی ہوا جبکہ فیصل چوہدری زخمی ہوا تاہم اس کی حالت نازک نہیں۔اسی طرح مخالف سمت (مغرب) سے آنیوالے جس کار سے ان کی کار ٹکرائی اس میں سوار دو امریکی بھی موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔جب مذکورہ کار حادثہ ہوا تو اس حادثے کا شکار ہونیوالے گاڑی کے پیچھے ان کے چھوٹے بھائی بلال چوہدری اور احمدچوہدری الگ سے دوسری گاڑی میں آرہے تھے جنہوں نے حادثہ ہوتے موقع پر دیکھا۔ انہوں نے فوری طور پر پولیس اور ایمبولنس کو کال کی،پولیس اور ایمبولنس جب موقع پر پہنچی تو اس بدقسمت حادثے میں پانچ افراد جاں بحق ہو چکے تھے جبکہ زخمیوں کو قریبی ہسپتال پہنچایا گیا جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔حادثے میں جاں بحق ہونیوالے تین پاکستانی امریکن کشمیری جواں تھے اور ان کی عمریں تقریباً تیس سال کے لگ بھگ تھیں۔تینوں اوبر چلا کر اپنا روز گارکماتے تھے لیکن نیویارک میں کرونا وائرس وبا کی وجہ سے اپنے گھروں پر ہی محدود تھے۔ نیویارک میں دوسرے مرحلے اور بعض علاقوں میں تیسرے مرحلے میں اور سٹیٹ پارک وغیرہ کھولے جانے کے بعد انہوں نے ایک دن کےلئے تفریح پر نیویارک کے بالائی علاقوں میں جانے کا فیصلہ کیا لیکن بد قسمتی سے پانچ میں سے تین افراد کےلئے یہ ان کی زندگی کا آخری سفر بن گیا۔حادثے میں جاں بحق ہونیوالے سکندر عزیز مرحوم کے والد صوفی نذیر محمد چوہدری میر پور پریس کلب کے سابق صدر بھی رہے اور گذشتہ کچھ سالوں سے امریکہ منتقل ہو گئے ہیں۔ سکندر چوہدری کے پسماندگان میں بیوہ کے علاوہ ایک بیٹی اور دو بیٹے شامل ہیں۔حادثے میں جاں بحق ہونیوالے ناصر محمود مرحوم ان کے برادر نسبتی تھے جو کہ شادی شدہ تھے اور کوئی بچہ نہیں تھا جبکہ افتخار نذیر مرحوم جو تین سال قبل امریکہ آیا تھا، کی فیملی پاکستان میں ہے۔ ان کے پسماندگان میں دو بیٹے ، دو بیٹیاں اور بیوہ شامل ہیں۔حادثے میں زخمی ہونیوالے عمران رضا کی حالت نازل بتائی جا رہی ہے تاہم انہیں ہر ممکن طبی امداد دی جا رہی ہے جبکہ فیصل چوہدری زخمی ہوئے لیکن ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ فیصل چوہدری حادثےءمیں جاں بحق ہونیوالے سکندر چوہدری کے فرسٹ کز ن اور صوفی نذیر محمد چوہدری کے بھائی حنیف محمد چوہدری کے بیٹے ہیں۔