سوہاوہ:
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ معاشی بحران آتے جاتے ہیں لیکن نظریہ چلا جائے توقوم ختم ہوجاتی ہے جب کہ ملک کو فوج نہیں عوام متحد رکھتے ہیں۔
جہلم کی تحصیل سوہاوہ میں القادر یونیورسٹی کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ روحانیت کے سپہ سالارعبدالقادر جیلانی کے نام پریونیورسٹی کی بنیاد رکھی ہے، عظیم صوفی بزرگ نے سائنس، روحانیت اور اسلام کا تعلق جوڑا تھا اور روحانیت میں تحقیقات شروع کروائی تھیں، ہم بھی ان کے نظریے کو آگے لے کر بڑھیں گے، ہم بھی سائنس، اسلام اور روحانیت کا تعلق جوڑیں گے اور روحانیات کو سپر سائنس بنائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم اسکولوں میں بچوں کو نظریہ پاکستان اور ریاست ِ مدینہ سے متعلق بتائیں گے تاکہ کم از کم آنے والے نسلوں کو دین کی حقیقی تعلیم دے سکیں، اگر ہم پاکستان بننے کے حقیقی مقصد کے بارے میں نہ پڑھا سکے تو مغربی کلچر کا مقابلہ کرنا مشکل ہوگا، ہمیں نوجوانوں کو لیڈر بنانا ہے اور یہ تب بنیں گے جب وہ ریاست ِ مدینہ کے اصولوں اور تصورات کے بارے میں پڑھیں گے، اس مقصد کے لیے القادر یونیورسٹی میں ریسرچ کروائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا نظریہ پیچھے چلا گیا تومشرقی پاکستان ٹوٹا ، بھٹو کےبعدجتنےبھی حکمران آئےوہ عوام کےخیرخواہ بنےاورگئےتولندن میں پراپرٹیز تھیں، دراصل پاکستان نے اسلامی فلاحی ریاست بننا تھا آج یہ وہ پاکستان نہیں جو اس کو بننا چاہیے تھا، ملک کو بنانے کیلیے جو سوچ تھی اس کو سیاسی قیادت نے دفن کر دیا، نظریہ ختم ہوتو قوم ہی ختم ہوجاتی ہے، ملک کو فوج نہیں عوام متحد رکھتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ علامہ اقبال نے دین کے ساتھ ساتھ مغربی فلسفے پڑھے وہاں کے اسکالرز سے ملے ،شاعر مشرق کی 90 سال پہلے کی باتیں اور کلام سے ایسالگتا ہے کہ وہ آج ہمارے لیے باتیں کررہے ہیں کیونکہ انہیں سائنس کا بھی پتہ تھا،آج بدقسمتی سے زیادہ تر سیاست دانوں کو اپنی پڑی ہوتی ہے کہیں سے ترقیاتی فنڈ مل جائے ہمیں ایک بڑی سوچ والے لیڈرز کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ عبدالقادر جیلانی یونیورسٹی کو نمل کے طرز پر پر بنائیں گے جو کہ عوام سے پیسے اکٹھے کربنائی جائے گی، اس جامعہ کے لیے حکومت فنڈ نہیں دے گی یہاں ذہین طالب علموں کو داخلہ دیں گے اور میرٹ کی بنیاد پر ملک بھر سے طالب علموں کو یہاں لائیں گے ۔