نیویارک (پاکستان نیوز)امریکی صدر جو بائیڈن نے منجھے ہوئے قانونی ماہر پاکستانی امریکی زاہد قریشی کو وفاقی جج کے عہدے کےلئے نامزد کیا ہے۔زاہد قریشی امریکہ میں بسنے والی مختلف کمیونٹیز سے تعلق رکھنے والے ان دس امریکی ماہرین قانون میں شامل ہیں جنہیں صدر بائیڈن نے امریکہ کے وفاقی نظام انصاف میں بطور جج منگل کو نامزد کیا ہے۔صدر نے قانون اور انصاف کے شعبوں کے ماہرین کی بطور وفاقی جج نامزدگی کرتے ہوئے وائٹ ہاوس سے جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ امیدوار امریکہ کے شعبہ قانون میں موجود بہترین ذہن ہیں۔صدر بائیڈن نے کہا کہ ان میں سے ہر ایک امریکی آئین کے مطابق غیر جانبدارانہ طور پر انصاف مہیا کرنے کی قابلیت رکھتا ہے اور نامزد امیدواران امریکہ کے اس تنوع، تجربہ اور تناظرکی نمائندگی کر تے ہیں جو امریکہ کو ایک مضبوط ملک بناتا ہے۔زاہد قریشی اس وقت ریاست نیو جرسی میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ جج کے فرائض انجام دے رہے ہیں اور وہ وفاقی عدالت کے بنچ پر فائز ہونے والے پہلی ایشیائی امریکی جج ہیں۔سینیٹ سے نامزدگی کی منظوری کے بعد زاہد قریشی امریکہ میں فیڈرل جج بننے والے پہلے مسلمان ہوں گے۔زاہد قریشی امریکی قانون اور نظام انصاف میں کام کرنے کا طویل تجربہ رکھتے ہیں۔ جون 2019 سے نیو جرسی میں مجسٹریٹ جج بننے سے پہلے وہ رائیکر ڈینزیگ کمپنی کے وائٹ کالر کریمینل ڈیفنس اینڈ انویسٹی گیشن گروپ کے چیئرمین تھے ، وہ اس کمپنی کے پہلے چیف ڈائیورسٹی آفیسر بھی تھے۔انہیں ریاستی اور وفاقی سطح پر جرائم کے پیچیدہ مقدمے لڑنے اور کارپوریشنوں میں تفتیش کرنے کا وسیع تجربہ ہے۔ انہوں نے اپنے وکالت کے کیرئیر میں حکومتی عملداری کے نفاذ اور قوائدو ضوابط پر پابندی کے معاملے سے متعلق کیسز پر کام کیا ہے۔