سوشل میڈیا پر قادیانی چینلز کی بھرمار قابل مذمت، پاکستان میں اسلام کو کوئی خطرہ نہیں :فواد چودھری

0
156

پاکستان میں وینٹی لیٹرز کی تیاری شروع، برآمد بھی کریں گے، 100ملین ڈالر سے زائد کی کورونا سے بچاﺅ کی پراڈکٹس برآمد کرچکے

واشنگٹن(پاکستان نیوز) عمران پاپولر لیڈر، حکومت اپنی مدت عوام سے کئے وعدے پورا کرے گی، مائنس تھری فارمولہ کیا ہے شیخ رشید سے پوچھیں۔وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی فورتھ پلر کے صدر فاروق مرزا کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں گفتگو۔وفاقی وزیر برائے سائینس اینڈ ٹیکنالوجی فواد حسین چوہدری نے ملک میں سوشل میڈیاپر قادیانی چینلز کی بھرمار کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک مسلم اکثریتی ملک ہے اور یہاں اسلام کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ پاکستان میں پبلک اور پرائیویٹ سطح پر وینٹی لیٹرز کی تیاری شروع ہوچکی ہے ملکی ضروریات پوری کرنے کے بعد انہیں برآمد بھی کیا جائے گا۔ مائنس تھری فارمولہ کے بار میں شیخ رشید بہتر بتا سکتے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان پاکستان کے پاپولر لیڈر ہیں،حکومت اپنی مدت اور عوام سے کئے وعدے پورا کرے گی۔انہوں نے یہ بات فورتھ پلر وجیلنٹ میڈیا واچ ڈاگ کے صدر فاروق مرزا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ فاروق مرزا کے ہمراہ مظہر اقبال، سیف اللہ سیف اور عبدالخالق بٹر بھی انٹرویو پینل میں شامل تھے۔انٹرویو کے آغاز میں صدر فورتھ پلر فاروق مرزا نے وفاقی وزیر کی توجہ پاکستان میں سوشل میڈیا پر قادیانی چینلز اور ان پر جاری پراپیگنڈے کی جانب دلائی تو انہوں نے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نبی کریم? کا احترام اور تکریم سب مسلمانوں پر لازم ہے اور کوئی اس سے روگردانی کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ قادیانیوں کی شر انگیزیوں اور ہندو مندر کے ایشوز پر تبصرہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان مسلم اکثریتی ملک ہے اور یہاں اسلام کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ شخص مسلمان ہی نہیں جو نبی کریم کی عزت و تکریم میں فرق کرے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی حرکات کو روکنے کیلئے جہاں ضرورت ہو حکومت اقدامات اٹھاتی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ توہین رسالت یا کسی مذہب کا سیاسی استعمال درست نہیں ہے۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ہمیشہ ریاست مدینہ کی بات کی ہے۔ یہ ایک ایسی ریاست کا تصور ہے جوکہ علم اور انصاف پر مبنی ہو اور جہاں عوام اور اقلیتوں کے حقوق کو مکمل تحفظ حاصل ہو۔وفاقی وزیر کی جانب سے الیکٹرو مگنیٹک مینوفیکچرنگ کا آغاز کرنے کے حوالے سے ایک سوال کاجواب دیتے ہوئے فواد چوہدری نے بتایا کہ پاکستان میں سالانہ اڑھائی ارب ڈالرکا طبی سامان درآمد کیا جا رہا ہے۔جبکہ انکو چلانے کیلئے ایک ارب ڈالرکے سروس اگریمنٹ ہوتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جب پاکستان میں کورونا وبا کا آغاز ہواتو ماسک سے لے کر حفاظتی لباس تک ہر چیز درآمدکی جارہی تھی۔ انہوں نے کہا وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے مارچ میں منصوبے کا آغازکیا اور اسے پایہ تکمیل تک پہچانے کی ذمہ داری پاکستان انجینئرنگ کونسل کو سونپی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف مراحلسے ہوتے ہوئے وینٹیلیٹر کے چار ڈیزائنوں کو فائنل کیا گیا ہے اور ان کی تیاری شروع ہوگئی ہے۔ اس وقت دو وینٹی لیٹر این آر ٹی سی اور ہیوی مکینیکل کمپلیکس میں تیار کئے جارہے ہیں اور دو نجی شعبہ میں بن رہے ہیں۔ فوادچوہدری نے بتایا کہ این آر ٹی سی کے تیار کردہ وینٹی لیٹر کا ایک بیچ این ڈی ایم اے کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ ملکی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ یہ وینٹی لیٹر برآمد بھی کئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مارچ سے لے کر اب تک پاکستان 100 ملین ڈالر کی کورونا سے بچاﺅ کیلئے پراڈکٹس برآمد کر چکا ہے۔فوادچوہدری نے مائنس تھری فارمولہ کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مائنس تھری فارمولے کے بارے میں شیخ رشید زیادہ بہتر بتا سکتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ اس وقت وزیر اعظم عمران خان ملک کے پاپولر ترین لیڈر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پی ٹی آئی کی حکومت اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرے گی اور عوام سے کئے گئے وعدے بھی پورے کئے جائیں گے۔ملک میں کورونا وائرس کے علاج کے حوالے سے رپورٹس پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کوویڈ19 کے علاج کیلئے تاحالکوئی ویکسین تیار نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا دنیا بھر میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا شعبہ آپس میں جڑا ہوا ہے اس وقت دنیا بھر میں 60 کے قریب گروپس ویکسین کی تیاری میں مصروف ہیں اور انہیں کچھ کامیابی بھی ملی ہے اور امید ظاہر کی جارہی ہے کہ آئندہ سال کے اوائل میں ویکسین تیار کر لی جائے گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here