اسلام آباد(پاکستان نیوز) عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو سائیڈ لائن میں رکھا گیا تو عوامی عدم اعتماد بڑھ سکتا ہے، پاکستان میں سیاسی استحکام کو خطرات لاحق ہیں، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن مخلوط حکومت بنانے میں مصروف ہیں، نئی حکومت کیلئے آئی ایم ایف پروگرام ایک چیلنج ہوگا۔ میڈیا کے مطابق عالمی ادارے فچ نے پاکستان کی معاشی درجہ بندی پر رپورٹ جاری کردی ہے، عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ آئی ایم ایف اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ مارچ 2024 میں ختم ہورہا ہے،آئی ایم ایف کے ساتھ نیا پروگرام پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کرسکتا ہے ، فروری 2024 میں پاکستان کے خالص زرمبادلہ کے ذخائر 8ارب ڈالر ہیں ، فروری 2023 میں پاکستان کے خالص زرمبادلہ کے ذخائر 2.9 ارب ڈالر تھے، پاکستان کو بیرونی فنڈنگ کی ضرورت ہے، آئندہ چند ماہ میں پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوسکتے ہیں، نئی حکو مت کو فوری طور امدادی اداروں سے فنڈنگ کی ضرورت ہوگی۔ فچ رپورٹ میں کہا گیا کہ انتخابات میں پی ٹی آئی امیدواروں کی پوزیشن مضبوط رہی،پی ٹی آئی کو سائیڈ لائن میں رکھا گیا تو عوامی عدم اعتماد مزید بڑھ سکتا ہے، پاکستان میں سیاسی استحکام کو خطرات لاحق ہیں ۔ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن مخلوط حکومت بنانے میں مصروف ہیں، نئی حکومت کیلئے آئی ایم ایف پروگرام ایک چیلنج ہوگا، انتخابی نتائج کی غیریقینی سیاسی صورتحال آئی ایم ایف معاہدہ مشکل بنا سکتی ہے۔ امدادی اداروں اور ملکوں سے فنڈنگ میں تاخیر سے اصلاحات کا عمل متاثر ہوسکتا ہے، امید ہے کہ نئی منتخب حکومت فوری طور پر آئی ایم ایف سے رابطہ کرے گی۔ پاکستان جو جون 2024 تک 18ارب ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں ۔ اگلے پروگرام میں آئی ایم ایف کی مزید سخت شرائط ہوسکتی ہیں، توقع ہے چند ماہ میں آئی ایم ایف کے ساتھ نیا معاہدہ ہوجائے گا ۔