پاکستانی طالبہ اقصیٰ اجمل نے نابینا افراد کے لیے محفوظ اور آسان سلائی مشین بنائی ہے
لاہور(پاکستان نیوز) پاکستانی انڈسٹریل ڈیزائننگ کی طالبہ اقصیٰ اجمل نے بصارت کی خرابی میں مبتلا افراد کے لیے ایک جدید سلائی مشین ڈیزائن کی ہے جسے لیکسس ڈیزائن ایوارڈ 2020ءکے حتمی 6 فائنلسٹ میں شامل کرلیا گیا ہے۔ اقصیٰ نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کی طالبہ ہیں اور انہوں نے ’پرس وِٹ‘ نامی سلائی مشین تیار کی ہے جس کی بدولت متاثرہ بصارت کے حامل خواتین و حضرات سلائی کرکے اپنے روزگار میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ لیکسس فائنلسٹ ایوارڈ کا انتخاب بہت مشکل تھا کیونکہ اس میں 79 ممالک میں سے 2042 افراد نے اپنی ایجادات اور ڈیزائن بھیجے تھے۔ تمام ڈیزائن کو تین اہم خواص کی بنا پر منتخب کیا گیا تھا؛ اول، جدت، مستقبل کے لیے ضروری اور متاثر کن ڈیزائن جس سے بھلا ممکن ہوسکے۔ اقصیٰ کی ڈیزائن کردہ سلائی مشین استعمال میں آسان ہے اور اس میں وہ تمام خواص ہیں جن کی بنا پر غریب اور متاثرہ افراد کسی رکاوٹ کے بغیر کام کرسکتے ہیں۔ اقصیٰ نے بتایا کہ کس طرح ان کی دوست اور پڑوسی ایک الم ناک حادثے میں نابینا ہوگئی تھی اور پڑھائی کا سلسلہ موقوف ہوگیا تھا، پاکستان میں بریل سے تعلیم دینے والے نظام بہت مہنگے ہیں جس پر انہوں نے اپنی دوست اور اس جیسے لاتعداد افراد کے بارے میں سوچنا شروع کیا اور یہ ڈیزائن بنایا۔ لیکسس میں منتخب ہونے کے بعد انہیں نیویارک میں دنیا کے بہترین صنعتی ڈیزائنروں سے سیکھنے کا موقع ملا اور اب وہ اٹلی کے شہر میلان جائیں گی جہاں وہ ایک بڑے موقع پر اپنی ایجاد کے بارے میں گفتگو کریں گی۔ اب وہ چاہتی ہیں کہ اس کا عملی نمونہ بنایا جاسکے تاکہ فنڈنگ کے بعد اسے بڑے پیمانے پر اس کی تیاری شروع ہوسکے۔