لاہور:
برطانوی کمپنی نے پاکستان میں ڈھائی لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
کورونا کی وبائی صورتحال میں دنیا بھر میں ہیلتھ کیئر کا شعبہ اُبھر کر سامنے آیا ہے۔ پاکستان میں کورونا وائرس نے ہیلتھ کیئر سسٹم کی خوبیاں اور خامیاں عیاں کردی ہیں جن کی بنیاد پر سرمایہ کار اس جانب متوجہ ہوئے ہیں۔
کورونا کی وجہ سے دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی آن لائن کاروباروں کو فروغ ملا ہے۔ اسی کے پیش نظر برطانیہ کی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کمپنی ’وی ایم انٹرایکٹیو‘ نے مقامی کمپنیemeds.pk کے ذریعے پاکستان کے ہیلتھ ٹیک ایکوسسٹم میں ڈھائی لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
ای ایم انٹرایکٹیو کے چیف آپریٹنگ آفیسر ایلکس کالاوریزوس نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ٹیک انڈسٹری برق رفتاری سے ترقی کررہی ہے اور اس صنعت میں حکومت کی دلچسپی کے پیش نظر سرمایہ کاری کا یہ سنہری موقع ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی وبائی صورتحال میں پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جن کی کارکردگی نسبتاً بہتر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس شعبے میں ترقی کے بے پناہ مواقع ہیں۔
برطانوی کمپنی سرمایہ کاری اور مقامی کمپنیوں کو تربیت کی فراہمی کے ذریعے پاکستان میں ہیلتھ ٹیک کے تصور کو بدلنے کے لیے سپورٹ فراہم کرہی ہے۔emeds.pk کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر عماد شیخ نے کہا کہ ادویہ کے لیے درجۂ حرارت برقرار رکھنا بے حد اہم ہے، بصورت دیگر یہ ناکارہ ہوجاتی ہیں۔