کراچی:
قذافی اسٹیڈیم لاہورمیں واقع پی سی بی کا ہیڈ کوارٹر سونا ہو گیا، چیئرمین احسان مانی کے بعد چیف ایگزیکٹیو وسیم خان خاموشی سے ’’چھٹیاں‘‘ منانے انگلینڈ چلے گئے، بائیو سیکیور ماحول میں ڈومیسٹک کرکٹ کے آغاز سمیت دیگر کئی اہم معاملات کودوسروں پرچھوڑ دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کی چارٹرڈ فلائٹ پر چیئرمین پی سی بی احسان مانی بھی اپنی اہلیہ کے ساتھ انگلینڈ گئے تھے، انھیں وہاں ’’چھٹیاں‘‘ مناتے تقریباً ایک ماہ ہو چکا ہے، دوسری جانب برطانیہ سے تعلق رکھنے والے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان بھی خاموشی سے برمنگھم پہنچ گئے، دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ کئی دن قبل انگلینڈ جا چکے مگر اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا۔
اس دوران ان کے2 ویڈیو انٹرویوز بھی مخصوص میڈیا کو جاری کیے گئے جس سے یہ تاثر سامنے آیا جیسے وہ لاہور میں ہی فرائض انجام دے رہے ہیں، پاکستان کو ان دنوں ڈومیسٹک کرکٹ کیلیے بائیو سیکیور ماحول کی تیاری سمیت اہم چیلنجز درپیش ہیں، ایسے میں دونوں بڑے آفیشلز کا ’’چھٹیوں‘‘ پر چلے جانا خاصا حیران کن لگتا ہے۔
یاد رہے کہ دورئہ برطانیہ میں پی سی بی چیئرمین کو رہائش کے ساتھ یومیہ 400 ڈالر ملتے ہیں، چیف ایگزیکٹیو کورہائش کے ساتھ 320 جبکہ بغیر رہائش 720 ڈالر دیے جاتے ہیں، اس حوالے سے نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کے استفسار پر ترجمان پی سی بی نے کہا کہ احسان مانی اور وسیم خان گوکہ سالانہ چھٹیوں پر انگلینڈ گئے مگر دونوں وہاں سے ویڈیو کالز پر میٹنگز میں شریک ہوتے ہیں۔
وہ دورے کاکوئی الاؤنس وغیرہ کلیم نہیں کریں گے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ وسیم خان پاک انگلینڈ سیریز کے میچز دیکھنے گراؤنڈ نہیں جائیں گے، ان کی 10 یا 11 اگست کو لاہور واپسی ہو جائے گی۔ ترجمان نے کہا کہ دونوں بڑے آفیشلزکا اسٹاف سے رابطہ ہے اس لیے کسی قائم مقام چیئرمین کا تقرر نہیں کیا گیا۔