مین آف میچ سے مین آف دی ایئر!!!

0
225
عامر بیگ

رمیض راجہ نے ثمینہ پیرزادہ کے ساتھ انٹرویو میں ایک بات کہی تھی کہ “خان ہزار بار بھی آپ کو غلط ثابت کر دے گا اسکی ڈکشنری میں ناممکن کا لفظ ہی نہیں ہے، اللہ نے اسے صرف جیت کے لیے بنایا ہے” وہ جو کہتے تھے کہ نواز شریف کی کسی پرانی شیروانی کا کوئی ٹوٹا ہوا بٹن بھی ہم عمران خان کو نہیں دیں گے آج اسی سے این آر او کی بھیک مانگتے ہیں ۔زمان پارک سے شروع ہونے والا سفر آج وزیر اعظم ہاو¿س میں تمکنت سے براجمان ہے اور د±کھی پاکستانیوں کے لیے امید کا دیا عالم اسلام کے لیے روشنی اور ہمارے روشن دن ضرور آئیں گے، ریاست مدینہ کا تصور دوبارہ سے دنیا میں ایک دفعہ پھر رائج ہو گا ،اسی بنا پر عمران خان کو دنیا اسلام نے مسلسل دوسری دفعہ مین آف دی ایئر کے عظیم مرتبے پر فائز کیا ہے ۔پہلے دنیا اسکے سٹائل ایکشن اور کھیل کی دیوانی تھی جب وہ کرکٹ کے میچ میں بال کروانے کے لیے دوڑتا تھا تو بہت سوں کے دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی تھی بیسیوں دفعہ مین آف میچ کا ایوارڈ ملا پھر ورلڈ کپ میں فتح نے تو اسے پاکستان تو کیا جہاں جہاں بھی کرکٹ کھیلی اور دیکھی جاتی ہے وہاں کا ہیرو بنا دیا اس ورلڈ کپ کی جیتی ہوئی ٹیم کے تمام کھلاڑی لیجنڈ بنے پھر ماں کی محبت نے اسے د±کھی انسانیت کے لیے کام کرنے پر مجبور کر دیا ۔شوکت خانم کینسر ریسرچ ہسپتال لاہور پشاور اسی دوران اسے پتا چلا کہ یہ سب معاشرے میں تعلیم کی کمی کا نتیجہ ہے، اس نے یونیورسٹی بنانے کا نہ صرف سوچا بلکہ دنیا کی بہترین یونیورسٹی ایک دور دراز علاقے میں بنا دی جہاں انتہائی غریب گھرانوں سے آئے ہوئے طالب علم تعلیم سے فراغت سے پہلے ہی جاب کے لیے ہائر کر لیے جاتے ہیں پھر اسے اندازہ ہوا کہ معاشرہ خیرات سے نہیں انصاف سے سدھرتا ہے تو تحریک انصاف بنا کر سیاست کے میدان خارزار میں کود پڑا ۔بائیس سال کی جہد مسلسل نے اسے اس مقام تک پہنچا دیا جہاں وہ ریاست مدینہ کا تصور نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں لوگوں تک پہنچا سکے، پاکستان میں عملی طور پر کر کے دکھایا ،غریبوں کو کس طرح کھانا پینا اور پناہ گاہیں دی جاتی ہیں، بے روزگاروں کو روزگار اور غریبوں کی امداد ان کے گھر تک پہنچانے کا بہترین بندوبست کرونا کی وبا جس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا اس سے چھٹکارہ کیسے پایا جا سکتا ہے ۔ دنیا اس کی تعریف میں رطب السان ہے ،ملک کی ڈوبتی ہوئی معاشی حالت کو پٹری پر ڈال دیا ملکی خزانہ سرپلس میں چلا گیا اور امید دلا دی کہ وہ دن دور نہیں جب پاکستان دنیا کی ایک بہترین معیشت ہو گا ۔عالم اسلام کو پیغام پہنچا دیا کہ اسلام کے سنہرے اصولوں پر کاربند ہو کر ہی ہماری نجات ہے ،دشمنوں کو تنہا کر دیا ،اب دشمن ملک کے لوگ بھی خان کو سننے لگے ہیں وہاں بھی تحریکیں سر اٹھا رہی ہیں، دنیا کا نقشہ تبدیل ہونے جا رہا ہے ،اقوام متحدہ میں ببانگ دہل بتا دیا کہ اسلام کیا ہے اسلام میرے محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم والا اسلام ہے جو دنیا کو انصاف، برابری اور رواداری کا درس دیتا ہے ۔خان مین آف دی میچ سے مین آف دی ایئر تک سفر تمہاری مخلص لگن، سچائی اور جہد مسلسل کی دلیل ہے ،دنیا تجھے ہمشہ یاد رکھے گی اور فوک لورز میں تمہارا ذکر ہو گا ہم رہیں نہ رہیں تیرا نام گونجے گا انہی عالم اسلام کے ہیرو کے ساتھ جنہوں نے اپنا تن ،من اور دھن راہ راست پر قربان کر دیا اور امر ہو گئے۔ انشااللہ
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here