بھارت کی چینی سرحد پر اشتعال انگیزی ، دونوں ممالک پھرآمنے سامنے

0
73

بیجنگ:

چین نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارت نے ایک بار پھر متنازعہ علاقے میں سرحد کی خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی کی ہے۔

چینی خبر رساں ادارے کے مطابق  پیپلز لبریشن آرمی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی اہلکار غیر قانونی طور پر لائن آف ایکچوئل کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پینگیانگ تساؤ جھیل کے نزدیک شینپاؤ پہاڑی کے علاقے میں داخل ہوئے اور وہاں فائر بھی کیے۔

ترجمان چینی فوج کا کہنا ہے کہ بھارت  کی جانب سے سرحد پرا شتعال انگیزی سے خطے میں کشیدگی بڑھے گی۔ واضح رہے کہ 45 برس میں پہلی بار اس خطے میں فائرنگ کی گئی ہے، ایک معاہدے کے تحت اس علاقے میں بھارت اور چین نے کسی قسم کا بارودی اسلحہ استعمال نہ کرنے پر اتفاق کر رکھا ہے۔

 

یہ خبر بھی پڑھیے: بھارت کشیدگی کا باعث بننے والے کسی بھی اقدام سے باز رہے، چینی وزیردفاع

چینی فوج کے ترجمان نے بھارت کو خبر دار کیا ہے کہ ایل اے سی کی خلاف ورزی کا سلسلہ فوری طور پر روک دیا جائے اور فائرنگ کرنے والے اہل کاروں کو سزا دی جائے۔

بعدازاں بھارتی فوج کی جانب سے جاری کردی بیان میں کہا گیا ہے کہ لداخ میں چینی اہل کاروں نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متنازعہ علاقے میں فائرنگ کی اور بھارتی چوکیوں کے نزدیک پیش قدمی بھی کی۔ بیان میں کہا گیا کہ ایک جانب بھارت چین کے ساتھ عسکری ، سفارتی اور سیاسی سطح پر بات چیت سے مسائل کا حل نکالنے کی کوشش کررہا ہے تاہم پیپلز لبریشن آرمی کی جانب سے متنازعہ علاقے میں جارحانہ کارروائیاں جاری ہیں۔

اس سے قبل شنگھائی کانفرنس میں شریک ہونے کے لیے روس روانہ ہونے والے بھارتی وزیر خراجہ جے شنکر  نے آج  ایران میں اپنے مختصر قیام کے دوران کہا تھا کہ لداخ صورت حال انتہائی ’’سنجیدہ ‘‘ ہے۔ اس س سے قبل گزشتہ ہفتے ایک انٹرویو میں بھارت کے آرمی چین ماکند نروانے بھی بھارتی چینل کو ایک انٹرویو میں چین بھارت سرحد پر صورت حال کو تشویش ناک قرار دیا تھا۔

رواں برس مئی سے لداخ میں چین بھارت کشیدگی جاری ہے جس کے دوران جون میں بھارت کے افسران اور جوانوں سمیت  20 فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ اگست میں بھارت نے ایل اے سی پر ہونے والی اشتعال انگیزی کا الزام چین پر عائد کیا تھا جب کہ چین نے سرحدی کشیدی کا ذمے دار بھارت کو قرار دیا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here