گلگت:
تحریک انصاف کے امیدوار خالد خورشید گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ منتخب ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق اسپیکر سید امجد زیدی کی زیر صدارت گلگت بلتستان اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعلی کےانتخاب کے لیے رائے شماری کی گئی۔33 ارکان پر مشتمل ایوان میں سے 22 نے تحریک انصاف کے امیدوار خالد خورشید کی حمایت کی جبکہ ان کے مد مقابل متحدہ اپوزیشن کے امیدوار امجد حسین ایڈوکیٹ 9 ووٹ حاصل کرسکے۔
خالد خورشید گلگت بلتستان کے تیسرے وزیر اعلیٰ ہیں۔ اس سے قبل پیپلز پارٹی کے سید مہدی شاہ اور پاکستان مسلم لیگ ن کے حافظ حفیظ الرحمان وزارت اعلیٰ کے منصب پر فائز ہوچکے ہیں۔
نو منتخب وزیر اعلی ایڈوکیٹ خالد خورشید کا تعلق ضلع استور سے ہے۔ وہ 17 نومبر 1980 میں رٹو گاوں میں پیدا ہوئے۔ میٹرک کا امتحان پبلک اسکول اینڈ کالج گلگت سے پاس کیا۔ گریجویشن کی تعلیم فیصل آباد سے مکمل کی جب کہ قانون کی ڈگری کیون میرے یونیورسٹی آف لندن سے حاصل کی۔
خالد خورشید نے 2009 میں پہلی بار جی بی اے 13 سے آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیا لیکن کام یاب نہیں ہوئے۔ 2015 میں بھی آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیا لیکن پھر ناکام رہے۔ خالد خورشید نے 28 جولائی 2018 میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی ۔خالد خورشید پاکستان تحریک انصاف دیامر ڈویژن کے صدر منتخب ہوئے۔
حالیہ الیکشن 2020 میں جی بی اے 13 استور حلقہ 1 سے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر انتخاب میں حصہ لیا اور پہلی بار کامیاب ہوئے۔وزیر اعلی خالد خورشید کے چچا حاجی عنایت مرحوم 1981 سے 1994تک مسلسل تین بار دیامر استور ضلع کونسل کا چیئرمین رہ چکے ہیں۔
خالد خورشید کا ایک بھائی محمد عاطف یو این میں ملازم ہے۔ ایک بھائی سعودی عرب میں ڈاکٹر ہیں جبکہ ایک بھائی گلگت پولیس اسپیشل برانچ میں ڈی آئی جی ہے۔نو منتخب وزیر اعلی خالدخورشید کے والد 2005 میں گلگت بلتستان میں چیف جج کی حثیت سے ریٹائرڈ ہوئے۔