لاہور:
سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف دور کے ایک اور رہائشی منصوبے کے خلاف متاثرین نے نیب کا دروازہ کھٹکھا دیا، آشیانہ قائد فیز ون کے متاثرین نو سال بعد بھی پلاٹوں کے قبضے ملنے سے محروم ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابقہ پنجاب حکومت کے رہائشی منصوبے آشیانہ اقبال کے بعد آشیانہ قائد فیزون میں بھی بے ضابطگیاں سامنے آگئیں، 9 سال گزرنے کے باجود پلاٹوں کا قبضہ نہ ملنے پر 147 متاثرین نے نیب سے رجوع کرلیا۔
متاثرین نے اپنی درخواستوں میں موقف اختیار کیا کہ اپریل 2011ء میں آشیانہ قائد میں قرعہ اندازی کے پلاٹس نکلے، الاٹمنٹ کے لیے ڈاؤن پیمنٹ اور مکمل قسطوں کی مد میں کروڑوں روپے ادا کردیے مگر پی ایل ڈی سی سے الاٹمنٹ لیٹر جاری ہونے کے باجود قبضے نہیں مل سکے۔ متاثرین نے اپنی درخواستوں میں نیب سے استدعا کی ہے کہ انہیں ان کے پلاٹس کا قبضہ دلوایا جائے۔
ذرائع کے مطابق نیب نے آشیانہ قائد فیز ون کے خلاف شکایات موصول ہونے پر ابتدائی چھان بین کا آغاز کر دیا، آشیانہ قائد شہباز شریف دور کا پہلا ہاؤسنگ پروجیکٹ تھا جو کہ پی ایل ڈی سی کے زیر نگرانی ہے۔
اس سے پہلے نیب آشیانہ اقبال پروجیکٹ میں بے ضابطگیاں سامنے آنے پر سابق وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف، سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ، سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد سمیت دیگر ملزموں کو گرفتار کرچکی ہے۔