کراچی:
مارننگ شو میزبان ندا یاسر کا کہنا ہے کہ مداح مجھے پسند کریں یا نہ کریں لیکن بد دعائیں نہ دیا کریں۔
مارننگ شومیزبان ندا یاسرنے انٹرویو کے دوران کہا کہ اداکاری وہ اس لیے نہیں کررہی ہیں کیونکہ وہ مارننگ شومیزبان ہونے کے باعث اپنے بچوں اور گھر کو زیادہ وقت دے سکتی ہیں۔ ندا نے کہا کہ آج تک سیکھ رہی ہوں شروع میں میزبانی سے متعلق کچھ نہیں معلوم تھا۔ اداکاری کے مقابلے میں میزبانی آسان ہوتی ہے، یہاں اسکرپٹ نہیں پڑھنا ہوتا، آپ جیسے ہوتے ہو ویسے ہی نظر آتے ہو، اچھا میزبان وہی ہے جو مہمانوں سے باتیں نکلوانے کا ہنر جانتا ہو۔
ندا نے کہا کہ وہ پاکستانی ڈراموں کی مداح ہیں، ہمارے ڈرامے آج بھی بہت اچھے ہیں اوربھارتی آج بھی ہمارے ڈرامے کو دیکھنا پسند کرتے ہیں۔ میں اپنے شوہرکی ہدایتکاری میں بننے والے ڈراموں میں کام کرنا چاہوں گی کیونکہ اس سے ایک فائدہ یہ ہوگا کہ شوہر بچوں کی مصروفیت کو مد نطررکھتے ہوئے کام لیں گے۔ فلموں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں بننے والی فلمیں اچھی ہیں اور بہت بہترین ہدایتکاربھی ہیں جواچھی فلمیں بنانا جانتے ہیں، انہیں آگے آنا چاہیے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ندا یاسر سوشل میڈیا صارف کو ’’بدتمیز‘‘ کہنے پر تنقید کی زد میں
ندا یاسر نے کہا کہ پروگرام کے ذریعے وہ خواتین میں آگاہی پیدا کرنا چاہتی ہیں جو مختلف شعبوں سے وابستہ ہوتی ہے۔ میری کوشش ہوتی ہے کہ میں اور میری باتیں خواتین کے لیے متاثر کن ہوں۔ خواتین میرا پروگرام بہت پسند کرتی ہیں ورنہ وہ اب تک بند ہوجاتا۔ ہر کسی کو پسند نہ پسند کا اختیار ہے لیکن اکثر اوقات لوگ اس حد تک پہنچ جاتے ہیں کہ گالیاں اور بد دعائیں دیتے ہیں، مداح پسند کریں یا نہ کریں لیکن بد دعائیں نہ دیا کریں۔