علم الفلکیات !!!

0
196
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

سید کاظم رضوی

محترم قارئین آپ کی خدمت میں سید کاظم ر ضا کا سلام پہنچے آج آپ کی خدمت علوم سیارگان کے وقت اور اس کی پیمائشیں دی جائیں گی اس کو محفوظ کرلیں کیونکہ زائچہ بناتے وقت آپ کو اس کی ضرورت پڑے گی ہوسکے تو اس کو زبانی یاد کرنے کی کوشش کریں تو آپ بہت جلد مشق کرکے ایک اچھے منجم ( علم نجوم کے عالم ) بن سکتے ہیں اور دیگر ٹی وی پر نظر آنے والے منجموں سے بھی زیادہ قابلیت ثابت کرسکتے ہیں شرط آپ کی لگن اور مشق اور محنت ہے تھوڑی توجہ فرمائیں آپ یہ کام کرسکتے ہیں۔درجات کا پیمانہ!
ایک برج : ۳۰ درجے
ایک درجہ : ۶۰ دقیقہ
ایک دقیقہ : ۶۰ ثانیہ
اب اندازاً یومیہ رفتاریں
شمس ۱/۲ ۲ دقیقہ فی گھنٹہ یا ایک درجہ یومیہ
قمر ۳۲ دقیقہ فی گھنٹہ یا ۱۳ درجہ یومیہ
عطارد ۱/۲ ۳ دقیقہ فی گھنٹہ یا ۸۴ دقیقہ یومیہ
زہرہ ۳ دقیقہ فی گھنٹہ یا ۷۲ دقیقہ یومیہ
مریخ قریبا ۲ دقیقہ گھنٹہ یا ۴۵ دقیقہ یومیہ
مشتری قریباً ۱۲ دقیقہ یومیہ
زحل قریباً ۵ دقیقہ یومیہ
یورنس قریباً ۳ دقیقہ یومیہ
نپ چون قریباً ۲ دقیقہ یومیہ
یہ رفتاریں کواکب کی سیدھا چلنے کی صورت میں ہیں رجعت میں رفتاروں میں فرق آجاتا ہے۔ دو دنوں کی رفتاروں کے درمیان 24گھنٹے کا فرق معلوم کیا جائے تو وہ24 گھنٹے کی رفتار نکل آئیگی اسے اگر ۲۴ سے تقسیم کیا جائے تو ایک گھنٹہ کی رفتار نکل آئے گی۔ کوءاچھی سی اٹلس خریدیں اٹلس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ دنیا کے نقشے میں وہ جگہ کس حصے میں تھی اسے طول بلد اور عرض بلد میں ناپا جاتا ہے۔مثلاً زاھد نامی ایک شخص کراچی میں پیدا ہوا اب صوبہ سندھ کراچی کے نقشے میں تلاش کریں جو لکیریں طولاً و عرضاً کھینچی گئی ہیں ان کو دیکھیں کہ بول میں کتنے درجے پر ہے اور عرض کتنے درجہ پر ہے کراچی کا طول بلد ۵۷،۶۶ مشرقی اور عرض بلد ۵۳،۲۴شمالی ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ گرینچ سے مشرق کی طرف ۵۷،۶۶ درجہ اور خط استواءسے شمال کی طرف ۵۳،۲۴ درجہ ہے اگر پیدائش ایک چھوٹے سے مقام کی ہے تو اپنے نزدیک کسی قصبہ یا شہر کا طول بلد اور عرض بلد لے سکتے ہیں۔ تقویم سے کام لینا : کسی خاص سال مے زائچے کیلئے اس سال کی تقویم کی ضرورت ہوتی ہے جس میں کواکب کی حرکات اور ان کے مقامات درج ہوتے ہیں بہترین تقویم میں ایک سال کیلئے کواکب کی روزانہ رفتاروں کی تفصیل ہوتی ہے منجموں کیلئے اور کچھ دیگر علوم روحانیت سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے یہ بہت مفید ہوتی ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ پیدائش کے دن کواکب کہاں کہاں تھے شمس، قمر ، عطارد ، زہرہ ، مریخ ، مشتری ، زحل ، یورنس،نپ چون ،اور پلوٹو کن بروج میں تھے اور کس کس درجہ پر تھے مستقیم تھے یا رجعت میں طلوع تھے یا غروب نیز ان کی اور حالتوں کا علم ہوگا لندن و امریکہ سے ایفا مریز شائع ہوتی ہیں وہ گرینچ کے مین ٹائم دوپہر کے وقت کی ہوتی ہیں اس سے کواکب کی رفتاریں لیں تو اپنے مقامی وقت میں ڈھالنے کی ضرورت ہوتی ہے یا اپنے مطلوبہ وقت کے مطابق گرینچ وقت کو معلوم کرکے کام لیا جاتا ہے پاکستان میں فی الوقت زنجانی تقویم اس مقصد کے لحاظ سے معیاری ہے اور ضروریات پوری کرتی ہے میرا زنجانی صاحب سے تعارف تک نہیں نہ کوئی تعلق ہے اس وجہ سے اس بات کو یہ نہ سمجھا جائے کہ ان کی تقویم کی تشہیر کررہا ہوں یا میرا کوئی اس میں لالچ یا مفاد ہے اگر چاہوں تو بے انتہا پیسہ ان علوم سے بنا سکتا ہوں لیکن عزت کی روزی کماتا ہوں، محنت کرکے رات کی شفٹ میں کام کرتا ہوں تاکہ بچوں کو سو فیصد رزق حلال کھلا سکوں اور اللہ حلال رزق کی برکت سے زبان میں تاثیر اور قلیل عبادتوں کو قبول فرمائے۔
اس کے ساتھ ہی آج کے موضوع کو یہاں روکا جاتا ہے آپ سے درخواست ہے تمام اہل ایمان کیلئے دعا کریں پردیسیوں کیلئے دعا کریں اور اس جان لیوا بیماری سے محفوظ رہنے کی دعا فرمائیں ،اللہ آپ کو اہل خانہ کو اپنی امان میں رکھے اور خوشیاں و آسانیاں عطاءفرمائے۔ آمین
خیر اندیش
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here