لندن(پاکستان نیوز) برطانیہ میں مقیم پاکستان نژاد برطانوی شہری اور سینئر صحافی و کالم نگار خالد ایچ لودھی نے کہاہے برطانیہ تیسری دنیا کے بدعنوان حکمرانوں کی لوٹی گئی قومی دولت کیلئے مرکز کی حیثیت اختیار کرتا جارہا ہے۔برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے نام کھلے خط میں انہوں نے کہابدعنوان حکمرانوں کو برطانیہ میں قیام کیلئے وی آئی پی مراعات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔تیسری دنیا میں جنگی محاذآرائی کی وجہ سے مغربہ ممالک میں معاشی سرگرمیاں زوال پذیر ہیں،غریب ممالک میں اموات اور تباہی ہوئی،ان کی معیشت استعماریت کا شکار ہوئی،پرائیویٹائزیشن اور پھرلبرائزیشن کی حکمت عملی کی وجہ سے غریب ممالک سے سرمایہ امیر ممالک میں منتقل کیاجارہاہے ،۔مغربی ممالک منی لانڈرنگ کے خلاف آواز کو بلند کرتے ہیں مگر اس کی روک تھام کیلئے واضح قدم اس لئے نہیں اٹھاتے کہ اس کا تمام فائدہ امیر ممالک کو ہورہاہے۔کاروبار میں مغربی ممالک کی عدلیہ،بین الاقوامی مالیاتی ادارے اور غریب ممالک کی حکومتوں میں موجود برطانیہ اور امریکہ کے پروردہ افراد اہم کردار اداکرتے ہیں۔برطانوی عدالت نے بھی براڈ شیٹ کے حق میں جو اٹھائیس ملین پاو¿نڈز کافیصلہ دیااس نے برطانوی عدالتوں کی اہلیت اور راست بازی پر بہت سے سوالات اٹھا دیئے۔اس متنازعہ کیس میں مرکزی کردار جسٹس سر انتھونی ایونزکاہے ،کیس میں بہت سے حقائق کو مدنظر نہیں رکھاگیا۔مثال کے طور پرانتھونی ایونزنے اس حقیقت کو مکمل نظر انداز کیا کہ ابتدائی معاہدہ نیب اورٹروونز کمپنی کے درمیان تھاجس کو اس کام کی کوئی مہارت نہ تھی۔ٹروونز کی جگہ براڈ شیٹ ایسی کمپنی تھی جس کی مالیت دو سو ڈالرز،اس کے کوئی اثاثے نہ تھے اور کام کا بھی تجربہ نہ تھا۔اس کمپنی کو لوٹی ہوئی رقم کا بیس فیصد ملناتھاجو کہ پاکستان کو واپس کی جانی تھی،کمپنی لوٹی دولت پاکستان کو واپس کرنے میں ناکام رہی مگر پھر بھی برطانوی جج نے کمپنی کو مکمل ادائیگی کا حکم دیااس حقیقت کے باجود کے پہلی کمپنی پاکستان سے 65ملین روپے وصول کر چکی تھی،لگتاہے معزز جج نے پہلے ہی فیصلہ کررکھا تھا۔دسری جانب برطانیہ نے بانی ایم کیو ایم کو بھی تحفظ فراہم کر رکھا ہے اور اب پاکستانی عدالتوں سے سزایافتہ نواز شریف،اسحاق ڈار اور ان کے اہلخانہ کو بھی وہاں بھرپور مراعات حاصل ہیں۔یہ لوگ پاکستان سے دولت لوٹ کر برطانیہ لائے ،ان کی لندن کے مہنگے ترین علاقوں میں جائیداد موجود ہے۔ان کا برطانوی ویزہ بھی ختم ہوچکاہے لیکن ان کو پھر بھی ڈی پورٹ نہیں کیا جارہا،بورس جانسن عالمی قوانین مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان کا لوٹا پیسہ واپس دلوائیں اور ان حکمرانوں کی جائیدادیں ضبط کرکے برطانوی قوانین کے مطابق مقدمات چلائے جائیں۔