شمیم سیّد،بیوروچیف ہیوسٹن
جاوید انور کا نام امریکہ میں ان پاکستانیوں میں شامل ہے جن کے دلوں میں اپنے ملک سے محبت کا جذبہ ہر وقت مو¿جزن رہتا ہے اور دُکھ اور سُکھ کی ہر گھڑی میں وہ کھڑے ہوتے ہیں ویسے وہ رہتے تو مڈ لینڈ میں ہیں لیکن زیادہ وقت ان کا ہیوسٹن میں گزرتا ہے کیونکہ یہاں ان کو جتنا پیار ملتا ہے وہ وہاں مڈ لینڈ، ٹیکساس میں نہیں مل سکتا اس لیے ان کو ہم لوگ ہیوسٹن کا ہی شمار کرتے ہیں۔ ہیوسٹن اس لحاظ سے شاید امریکہ کا پہلا شہر ہوگا جہاں سے تین پاکستانیوں کو ان کی خدمات پر پاکستانی گورنمنٹ نے اپنے بڑے اعزاز سے نوازا ہے جن میں ہاﺅس آف چیریٹی کی حشمت آفندی، بوماونٹ کے طاہر جاوید اور اب تیسرے جاوید انور جن کو پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا اعزاز حلال امتیاز سے نوازا گیا ہے جو تمام پاکستانیوں کیلئے جو امریکہ میں بستے ہیں بڑے فخر کی بات ہے۔ ایک ایسا لڑکا جو 17 سال کی عمر میں امریکہ آیا اور جس طرح ان کی ماں نے ان کو محنت کر کے پڑھایا کیونکہ اگر شروع میں ہی اچھی تعلیم دلوا دی جائے تو آگے چل کر وہ کام آتی ہے یہی جاوید انور کےساتھ ہوا وہ ہمیشہ اپنی ماں کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہو جاتے ہیں جس طرح ان کی ماں جو ایک ٹیلیفون آپریٹر تھیں انہوں نے کراچی کے اچھے اسکول میں ان کو تعلیم دلوائی ان کے پاس اتنے پیسے بھی نہ تھے کہ وہ امریکہ کا ٹکٹ لے سکتے لیکن اپنے رشتہ داروں کی مدد سے وہ امریکہ آگئے اور پھر دن رات محنت کر کے انہوں نے آج وہ مقام حاصل کر لیا ہے جو بہت کم لوگوں کو نصیب ہوتا ہے ایک خاص بات جو میں لکھنا چاہتا ہوں ہماری کمیونٹی میں جتنے بھی بزنس مین ہیں اور جو کروڑ پتی شمار ہوتے ہیں وہ جب امریکہ آتے تھے تو ان کے پاس کچھ بھی نہیں تھا جس کی مثال سب سے پہلے غلام محمد بمبئے والا کی ہے دوسری تنویر احمد، تیسری طاہر جاوید ان لوگوں نے بھی بڑی محنت کے بعد یہ مقام بنایا ہے جس میں محنت اور ایمانداری کا بہت بڑا دخل ہے ہمت نہیں ہارنی چاہیے اس کا صلہ ضرور ملتا ہے سب سے بڑی بات جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ ایوارڈ سفارش سے ملتے ہیں وہ غلط فہمی کا شکار ہیں ہو سکتا ہے پاکستان میں ایسا ہوتا ہو لیکن اوورسیز پاکستانیوں کو یہ ایوارڈ ان کو کارکردگی اور خدمات کے اعتراف میں ہی ملتا ہے۔ ہیوسٹن کے قونصل آفس کی جانب سے تمام اطلاعات پاکستان بھیجی جاتی ہیں اور وہاں پر میرٹ کے حساب سے چُناﺅ کیا جاتا ہے یہ بات ہمارے ہر دلعزیز قونصل جنرل ابرار ہاشمی نے نمل یونیورسٹی کی ایک تقریب میں بتائی اور انہوں نے بتایا کہ جاوید انور اس میرٹ سے بھی اوپر تھے اور خدا کا شکر ہے کہ ان کی بھیجی ہوئی تمام اطلاعات صحیح تھیں اور انہیں بھی فخر ہے کہ جاوید انور ویسے تو کسی اعزاز کے متمنی نہیں ہیں لیکن حکومت پاکستان کا یہ ایوارڈ ان کیلئے بہت بڑے اعزاز کی بات ہے اس وقت امریکہ کی بڑی بڑی شخصیات جاوید انور کو اپنا دوست کہتے ہوئے فخر محسوس کرتی ہیں۔ اس ایوارڈ کے ملنے کی خوشی میں ان کے دست راست سعید شیخ کے ان کے اعزاز میں ایک خوبصورت تقریب منعقد کی گئی جس میں شہر ہیوسٹن کی متعدد شخصیات نے شرکت کی۔ میئر ہیوسٹن کے علاوہ یو اے ای کے قونصل جنرل، پاکستان سے پرائم منسٹر عمران خان کی بہن علیمہ خان نے بھی خصوصی شرکت کی۔ اسٹیج کو بہت ہی خوبصورت طریقہ سے سجایا گیا تھا جس میں سعید شیخ کی محنت بہت زیادہ تھی جس منظم طریقے سے سعید شیخ پروگرام کرتے ہیں وہ ان کا ہی خاصا ہے جاوید انور پاکستان روانہ ہو چکے ہیں اور 23 مارچ کو وہ اپنا ہلال امتیاز صدر پاکستان سے حاصل کر چکے ہیں اللہ تعالیٰ ان کو مبارک کرے اور ہماری دعا ہے کہ وہ اسی طرح اپنے ملک اور لوگوں کی خدمت کرتے رہیں اسی لیے اللہ تعالیٰ ان کو نوازتا بھی ہے وہ تعلیم، صحت اور لوگوں کی ماداد کرنے میں دل کھول کر مدد کرتے ہیں اللہ تعالیٰ ان کو جہاں دولت دی ہے وہیں دل بھی بہت بڑا دیا ہے اسی لیے وہ آئل انڈسٹری کے ٹائیکون کہلاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کو صحت و تندرستی اور ایمان کامل کےساتھ زندگی گزارنے کی توفیق عطاءفرمائے۔ آمین۔
٭٭٭