تعلقات برابری کی بنیاد پر ، عمران خان نے امریکہ کو” ڈومور” سے انکار کر دیا

0
330

اسلام آباد( پاکستان نیوز)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ طالبان کابل پر قابض ہوئے تو پاکستان فوجی کارروائی نہیں کرے گا تاہم وہاں خانہ جنگی ہوئی توافغانستان سے ملحقہ اپنی سرحدوں کو بندکردیں گے ، ہم چاہتے ہیں امریکی انخلا سے پہلے افغانستان کا سیاسی حل نکلے۔ پاکستان کابل میں عوامی ووٹ سے آنے والی منتخب حکومت سے ہر طرح کے تعاون کیلئے تیارہے۔ افغان حکومت کے ساتھ مستقل رابطے میں ہیں۔ ہم نہیں چاہتے ایک بار پھر لاکھوں افغان مہاجرین پاکستان آ جائیں۔ طالبان کو کہہ رہے ہیں کہ وہ طاقت کے زور پر کابل فتح نہ کریں۔پاکستان طالبان کو امریکا کے ساتھ مذاکرات کی میز پرلایا لیکن امریکا نے انخلا کی تاریخ دی تو طالبان پر ہمارا کنٹرول ختم ہو گیا۔امریکا نے ہمیشہ پاکستان کے تعاون کو ناکافی سمجھا اور ڈومور کا مطالبہ کیا’بدقسمتی سے پچھلی حکومتوں نے وہ مطالبات بھی پورے کرنیکی کوشش کی جو ممکن نہیں تھے’پاکستانیوں کو لگتا ہے کہ وہ امریکا سے تعلقات کی بھاری قیمت ادا کر چکے ہیں’امریکا چاہتا تھا پاکستان امداد کے بدلے ہر وہ کام کرے جو امریکا کہے۔اب پاکستان امریکا کے ساتھ برابری کی سطح پر مہذب تعلقات قائم کرنے کا خواہاں ہے’ مسئلہ کشمیر حل ہونے تک بھارت سے معمول کے تعلقات بحال نہیں ہو سکتے’نریندر مودی کا ہندوتوا کا نظریہ اس کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ممتاز امریکی اخبار ” نیو یارک ٹائمز” کو ایک انٹرویو میں کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایسے تعلقات کا خواہاں ہے جیسے امریکا اور برطانیہ یا امریکا اور بھارت کے مابین اس وقت قائم ہیں، بدقسمتی سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران یہ تعلق برابر کا نہیں تھا۔ پاکستان نے امریکا کیلئے جو کچھ کیا اس کی اسے بھاری قیمت چکانا پڑی، پاکستان نے اس جنگ میں 70 ہزار جانوں کی قربانی دی اور ملکی معیشت کو 150 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here