لاس اینجلس میں ایک اور سیاہ فام قتل، نسلی تعصب میں اضافہ

0
152

لاس اینجلس(پاکستان نیوز) لاس اینجلس میں پولیس نے ایک اور سیاہ فام شخص کو قتل کر دیا جس کے بعد ملک میں نسل پرستی اور پولیس کی زیادتیوں کے خلاف جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کے پاس ہینڈ گن تھی تاہم انہوں نے جھڑپ کے دوران بندوق پھینک دی تھی۔ مقامی میڈیا میں مقتول کی شناخت 29 سالہ ڈی جون کیزی کے نام سے ہوئی۔ پیر کو اس واقعے کے وقت مقتول سائیکل چلا رہا تھا جب لاس اینجلس کاو¿نٹی کے پولیس اہلکاروں نے انہیں روکنے کی کوشش کی۔ تاہم پولیس کے مطابق وہ پیدل بھاگ کھڑا ہوئے اور جب اہلکاروں نے انہیں پکڑنے کوشش کی تو انہوں نے ایک اہلکار کو گھونسہ مارا اور کپڑے کی کوئی چیز گرا دی۔ لاس اینجلس کاو¿نٹی پولیس کے لیفٹیننٹ برینڈ ڈین نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ اہلکاروں نے نوٹس کیا کہ مقتول نے جو چیز گرائی اس کے اندر نیم خودکار ہتھیار تھا۔ ان کے مطابق یہ واضح نہیں کہ جب مقتول کو گولی ماری گئی تو وہ اس وقت بندوق نکالنے کی کوشش کر رہے تھے یا نہیں۔ ’ اس واقعے میں ملوث اہلکاروں سے ابھی تک تفتیش نہیں کی گئی۔‘ اس پر ایک رپورٹر نے سوال کیا کہ ’اس کا مطلب ہے ان کے پاس بندوق نہیں تھی اور وہ بندوق پھینک چکے تھے۔ اور جب ان کو گولی ماری گئی تو وہ غیر مسلح تھے۔‘ مقامی میڈیا کے مطبق واقعے کے فوراً بعد سو کے قریب لوگ وہاں جمع ہوگئے، انہوں نے احتجاج کیا اور انصاف کا مطالبہ کرنے لگے۔ ایک خاتون نے روتے ہوئے نیوز کو بتایا کہ ’اگر آپ ہمیں قتل کرنے لگے ہیں تو پھر جیلوں کے نظام کی کوئی ضرورت نہیں۔‘ ’آپ سب یہاں کیوں ہیں اور کس کی حفاظت کر رہے ہیں؟‘ تازہ ترین قتل کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب صدر ٹرمپ وسکانسن کے شہر کنوشا کا دورہ کرنے والے ہیں جہاں حال ہی میں پولیس نے ایک سفید فام شخص کو کئی گولیاں مار کر شدید زخمی کیا تھا جس کے بعد نسلی امتیاز، نسل پرستی اور پولیس کی زیادتیوں کے خلاف امریکہ میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے تھے۔ سفید فام پولیس اہلکاروں کی جانب سے سیاہ فام افراد کو گولی مارنے اور قتل کے واقعات کی وجہ سے امریکہ میں جارج فلوئیڈ کے قتل کے تین ماہ بعد نسلی امتیاز اور پولیس زیادتیوں کے خلاف احتجاج اور کشیدگی میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا ہے۔ کنوشا میں ہونے والے مظاہروں کے بعد سفید فارم مسلح افراد کی جانب سے مظاہرین پر فائرنگ کے واقعات ہوئے جن میں دو مظاہرین ہلاک ہوگئے تھے۔ ان واقعات پر صدر ٹرمپ کے ایک17 سالہ سفید فام حمایتی کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ وسکونسن کے گورنر ٹونی ایورس کا کہنا ہے وہ صدر ٹرمپ کی کنوشا آمد کے خلاف ہیں۔ گورنر کا کہنا ہے کہ صدر تشدد کو ہوا دے رہے ہیں۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here