نیویارک (پاکستان نیوز)رواں برس طلبا سے جنسی زیادتی میں ملوث 269 اساتذہ کو حراست میں لیا گیا ہے ، شہریوں کی بڑی تعداد اساتذہ کی اتنی بڑی تعداد کے جنسی زیادتی میں ملوث ہونے پر صدمے سے دوچار ہے، بچوں کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے ، فوکس نیوز کے مطابق جنسی زیادتی کے 74 فیصد کیسز طلبا سے متعلق ہیں ، گرفتار کیے جانے والے افراد میں مجموعی طور پر 226 اساتذہ شامل ہیں جن میں 20 اساتذہ کے معاون، 17 متبادل اساتذہ، چار پرنسپلز، اور دو اسسٹنٹ پرنسپلز کی نمائندگی کرتے ہیں۔ فاکس نیوز ڈیجیٹل نے کئی مقامی اخباری خبروں کا جائزہ لیا تاکہ مقدمات کی کل تعداد، مقدمات کی اقسام اور مشتبہ افراد کا جائزہ لیا جا سکے۔ وہ گرفتاریاں جو میڈیا نوٹس کے بغیر کی گئی تھیں اس تعداد میں شامل نہیں تھیں۔ محکمہ تعلیم کی طرف سے شائع ہونے والی مزید وسیع تحقیق بتاتی ہے کہ سکول کے تمام بچوں میں سے 10 فیصد سکول کے نظام میں اپنے وقت کے دوران جنسی زیادتی کا شکار ہوتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ان تمام بچوں کے ساتھ ان کے اساتذہ کے ساتھ بدسلوکی کی جاتی ہے، لیکن ان کی تعداد ایسی ہے جو ہیں۔57 سالہ سابق پرنسپل یوجین پریٹ کو تعلیم میں اپنے کیریئر کے دوران کم از کم 15 متاثرین کے خلاف فرسٹ ڈگری جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ کیریئر کئی دہائیوں پر محیط تھا۔