کراچی (پاکستان نیوز) پاکستان میں ای کامرس مارکیٹ میں نیا انقلاب آ رہا ہے جہاں غیر ملکی کمپنیاں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کر رہی ہیں وہیں حکومت بھی ٹیکس اکٹھا کرنے اور تمام کمپنیوں کو ٹیکس نیٹ ورک میں لانے کے لیے انتھک محنت کر رہی ہے ، وزیراعظم عمران خان کے اقدامات سے ملک میں صنعتی ، تعمیراتی ، ٹیکسٹائل اور چھوٹے دکانداروں کو ٹیکس نیٹ میں لایا گیا ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ای کامرس مارکیٹ کو بھی ٹیکس نیٹ ورک میں شامل کر دیا گیا ہے ۔ ای کامرس میں حالیہ سرمایہ کاری کی بات کریں تو اس وقت پاکستان کی دو معروف کمپنیوں ائیر لفٹ اور بازار نے ای کامرس میں اچھی خاصی سرمایہ کاری حاصل کرلی ہے ، ای کامرس کمپنی ائیر لفٹ نے اپنے کاروبار کو بڑھانے کے لیے اوپن مارکیٹ سے ریکارڈ 85ملین ڈالر کی فنانسنگ حاصل کی ہے جوکہ پاکستان کی ای مارکیٹ کی دنیا میں ایک ریکارڈ ہے ، 85ملین کی سرمایہ کاری حاصل کرنے کے بعد اس کمپنی کی عالمی مارکیٹ میں قیمت 275ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے ، ائیر لفٹ بنیادی طور پر لاہور سے شروع کی گئی تھی اس کا بنیادی مقصد آن لائن سامان فروخت کرنا اور اس کی ترسیل کو بھی ممکن بنانا ہے ۔ کمپنی کے بانی عثمان گل نے بتایا کہ جس طرح ای کامرس دنیا میں بڑھ رہی ہے اور خاص طور پر ایشیا میں پروان چڑھ رہی ہے تو اس موقع پر ہمیں ائیر لفٹ کو لانچ کرنا بہترین اقدام لگا ، انھوں نے بتایا کہ ائیر لفٹ کمپنی کے لیے انھوں نے خاطر خواہ سرمایہ کاری حاصل کی ہے جس کے بعد وہ اپنے بزنس کو مزید بڑھانے کے خواہاں ہیں ۔ائیر لفٹ فی الحال ڈلیوری کی سروسز بھی فراہم کررہی ہے جس سے اس کے کاروبار کو وسعت ملی ہے ، انھوں نے بتایا کہ پہلے ہماری فی گاہک لاگت 5ڈالر تھی جس کو کم کر کے اب ڈھائی ڈالر تک لے آئے ہیں ، انھوں نے بتایا کہ ہماری کمپنی میں اس وقت 100کے قریب ملازمین کام کررہے ہیں ، ای کامرس کی دنیا میں نام بنانے والی دوسری کمپنی بازار ہے جس کو بی ٹو بی کمپنی کہا جاتا ہے یعنی کاروبار سے کاروبار تک ، یہ کمپنی کاروباری افراد کو کاروباری افراد سے ملاتی ہے ، یہ کمپنی 16ماہ قبل کراچی سے شروع کی گئی تھی ، کمپنی کا صدر دفتر آج بھی کراچی میں موجود ہے ، یہ کمپنی ایسے کاروباری افراد کے لیے سہولیات فراہم کرتی ہے جن کو اپنے مال کی خریداری کے لیے مارکیٹ میں ایک ایک تاجر سے ملاقات کرنا پڑتی تھی ،کمپنی ایسے افراد کو انٹرنیٹ کے ذریعے جوڑتی ہے جوکہ آپس میں کاروبار ی معاملات طے کرنا کا ارادہ رکھتے ہیں ۔اس کمپنی نے 30ملین ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی ،سعاد اور حمزہ جاوید کی جانب سے شروع کردہ کمپنی کا مقصد ایسا آئن لائن سسٹم بنانا تھا جس کی مدد سے اشیا فروخت کرنے والے تاجر ہول سیلرز سے آن لائن رابطہ کر سکیں ۔ آن لائن روابط سے تاجروں کا مارکیٹ سے باہر نکل کر ڈیلنگ کرنے کا وقت بچ جاتا ہے ،اس کمپنی کا ایزی کھاتا نامی اکائونٹ بھی ہے جس سے تمام تاجروں کا حساب کتاب رکھا جاتا ہے ۔ پاکستان میں ای کامرس اب تیزی سے ترقی کر رہی ہے جس سے چھوٹی چھوٹی کمپنیاں بڑا فائدہ حاصل کر رہی ہیں ۔ بازار نے مجموعی طور پر 38 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی ہے ۔ ای کامرس مارکیٹ کی بدولت پاکستان میں سوفٹ وئیر انڈسٹری ترقی کے بڑے اہداف حاصل کر سکیں گی ۔ واضح رہے کہ بازار کمپنی کیلیفورنیا کی سلی کون ویلی کی ڈیفے پارٹنرز مینجمنٹ ، سنگا پور کی ویو میکر پارٹنرز،جاپان کی سیاسون کیپیٹل اور یو اے ای کی زین کیپیٹل کمپنیوں کا تعاون بھی حاصل کرلیا ہے جس سے مستقبل میں اس کے سرمائے میں مزید اضافے کا امکان ہے جبکہ عالمی کمپنیاں خود بھی پاکستانی ای کامرس میں کاروبار کا آغاز کر سکیں گی ۔