واشنگٹن(پاکستان نیوز) ایک نئے مطالعاتی جائزے سے معلوم ہوا ہے کہ کویڈ 19 کے دوران یتیم ہونے والے بچوں کی تعداد ممکن ہے اس سے زیادہ ہو جتنا کہ اس سے قبل اندازہ لگایا گیا تھا اور یہ تعداد سیاہ فام اور ہسپانوی امریکیوں میں کہیں زیادہ رہی ہے۔ میڈیکل جرنل پیڈرییئٹک میں جمعرات کے روز شائع ہونے والی اس ریسرچ کے مطابق، پینڈیمک کے دوران اپنے والدین میں سے کسی ایک سے محروم ہونے والے بچوں میں سے نصف سے زیادہ کا تعلق ان دو نسلی گروپس سے تھا جو امریکہ کی آبادی کا لگ بھگ 40 فیصد پر مشتمل ہیں۔ ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق، اس مطالعاتی جائزے کے ایک مصنف، امپیرئیل کالج لندن کے ڈاکٹر الیکزینڈرا بلینکن سوپ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ نتائج در حقیقت ان بچوں کو جو وبا کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور اس پہلو کو اجاگر کرتے ہیں کہ اضافی وسائل کو کہاں استعمال کیا جانا چاہئے۔ اس ریسرچ سے ظاہر ہوا کہ لگ بھگ 15 ماہ پر محیط کویڈ 19 کی وبا کے دوران، 120،000 سے زیادہ امریکی بچے اپنے والدین یا اپنی دیکھ بھال اور مالی کفالت کرنے والے دادا دادی اور نانا نانی میں سے کسی ایک سے محروم ہوئے۔ مزید 22،000 بچے اپنے ثانوی نگران کی موت کے سانحے سے گزرے، مثال کے طور پر دادا دادی یا نانا نانی میں سے کوئی ایک جو بچے کو بنیادی ضروریات تو نہیں لیکن رہائش گاہ فراہم کرتا تھا۔