سزا سے متعلق آڈیو جعلی ہے،ثاقب نثار؛، عدالت سے از خود نوٹس کا مطالبہ

0
82

اسلام آباد (پاکستان نیوز)وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ عدالت کو خود چاہیے کہ اگر ان کے کسی برادر جج کے بارے میں کوئی ایسی بات ہوئی ہے تو وہ سو موٹو نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کا اپنا وقار ہے، ہر ادارے کو اپنی ساکھ کا تحفظ کرنا ہوتا ہے، ہمیں نہ نیب کی ذمے داری اٹھانے کی ضرورت ہے نہ عدالتوں کی۔ سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ریٹائرڈ ثاقب نثار سے منسوب ایک مبینہ آڈیو ٹیپ سامنے آئی ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کی جگہ بنانے کے لیے نواز شریف کو سزا دینی ہوگی، مریم نواز کو بھی سزا دینی ہوگی، مبینہ آڈیو کلپ میں وہ مبینہ طور پر تسلیم کر رہے ہیں کہ مریم نواز کو بھی سزا دینی ہو گی اگرچہ مریم نواز کے خلاف کوئی کیس نہیں ہے۔دوسری جانب جیو نیوز سے گفتگو میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے خود سے منسوب مبینہ آڈیو ٹیپ کی تردیدکردی ہے۔ سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ریٹائرڈ ثاقب نثار نے گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس رانا شمیم کی جانب سے عائد کردہ الزامات کی تردید کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر مبینہ آڈیو ٹیپ کو بھی جعلی قرار دے دیا ہے ، سابق چیف جسٹس نے خود سے منسوب آڈیو کلپ کی تردید کردی۔سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا مبینہ آڈیو ٹیپ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کی جگہ بنانے کیلئے نواز شریف کو سزا دینی ہو گی، مریم نواز کو بھی سزا دینی ہو گی۔مبینہ آڈیو کلپ میں وہ مبینہ طور پر تسلیم کر رہے ہیں کہ مریم نواز کو بھی سزا دینی ہو گی اگرچہ مریم نواز کے خلاف کوئی کیس نہیں ہے۔ دوسری جانب جیو نیوز سے گفتگو میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے خود سے منسوب مبینہ آڈیو ٹیپ کی تردید کر دی ہے۔ان کا کہنا تھاکہ آڈیو میں آواز میری نہیں ہے، مجھ سے منسوب کی گئی آڈیو جعلی ہے، کبھی کسی کو اس حوالے سے کوئی ہدایات نہیں دیں۔ آڈیو کے معاملے پر کوئی قانونی نوٹس بھیجیں گے؟ اس پر ثاقب نثار کا کہنا تھاکہ سوچ رہا ہوں کیا قانونی راستہ اختیار کیا جائے۔واضح رہے کہ امریکہ کی ایک کمپنی کی جانب سے مبینہ آڈیو کے اصلی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مبینہ آڈیو کو سامنے لائے جانے کی باتیں درست نہیں ہیں ، گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ سابق چیف جسٹس کی آڈیو کو سامنے لانا عدلیہ پر حملے کے مترادف ہے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here