نیویارک (پاکستان نیوز) نیویارک سٹی کونسل نے آئندہ ماہ کے لیے بل منظور کرنے کیلئے معاہدے کو حتمی شکل دے دی ہے جس کے تحت نیویارک میں 10 لاکھ تارکین کو مقامی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے گی ۔مین ہٹن کونسل مین یڈینس روڈریگز کی طرف سے تیار کردہ یہ بل ان لوگوں کو ووٹنگ کے حقوق میں توسیع دے گا جن کے پاس مستقل قانونی رہائشی حیثیت ہے، جن میں سے زیادہ تر گرین کارڈ ہولڈر ہیں۔کونسل کی جانب سے بتایا گیا کہ اس نے سپیکر کوری جانسن کے ساتھ اس ہفتے ایک معاہدہ کیا ہے کہ وہ اس بل کو 9 دسمبر کو ووٹنگ کے لیے پیش کرینگے ۔ اس اقدام کو پہلے ہی کونسل کی ویٹو پروف اکثریت کی حمایت حاصل ہے۔میئر ڈی بلاسیو کے دفتر برائے امیگرنٹ افیئرز کے مطابقنیو یارک کے لوگوں کے لیے یہ ایک اہم تحفہ ہے کہ کونسل انھیں عزت اور احترام دے رہی ہے جس کے وہ حقدار ہیں ، نیویارک کے پانچ بوروں میں 8 لاکھ سے زائد تارکین مستقل قانونی حیثیت کے حامل بتائے جا رہے ہیں۔تارکین کو میئر، کمپٹرولر، کونسل اور شہر کی سطح کے دیگر عہدوں کے لیے ووٹ دینے کی اجازت ہوگی۔ اس قانون سازی میں صدر بائیڈن ، کانگریس کے رکن اور گورنر سمیت وفاقی یا ریاستی دفاتر کے لیے ووٹ دینے کے حق میں توسیع نہیں دی گئی ہے۔امیگریشن کے حامیوں نے طویل عرصے سے گرین کارڈ ہولڈرز کو ووٹنگ کے حقوق فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا تاکہ وہ معاشرے میں اسی طرح اپنا حصہ ڈالتے رہیں۔ میئر ڈی بلاسیو نے بل کی قانونی حیثیت کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے کہ ڈی بلاسیو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مجھے تحفظات ہیں، لیکن ظاہر ہے کہ میں یہ دیکھنا چاہتا ہوں کہ وہ کیا کر رہے ہیں ،انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ بل کو کسی صورت ویٹو نہیں کریں گے۔