جُوں جُوں ہیوسٹن میں امریکن الیکشن کی تاریخیں قریب آتی جا رہی ہیں پھر سے رونقیں بحال ہو رہی ہیں حالانکہ اومی کرون بھی تیزی سے پھیل رہا ہے اس کے باوجود ہیوسٹن میں پارٹیاں ہو رہی ہیں اس دفعہ لگ تو یہی رہا تھا ہیوسٹن سے ہمارے پاکستانی امیدوار بڑی تعداد میں الیکشن میں حصہ لینگے لیکن عین وقت پر پتہ چلا کہ دو امیدواروں نے اپنے نام واپس لے لئے ہیں جن میں ہمارے سابق کونسل مین مسرور جاوید خان نے پیپرز داخل کئے یا نہیں لیکن ان کا نام نہیں ہے جبکہ وہ بہت زیادہ پُر امید تھے کہ اس دفعہ وہ الیکشن میں حصہ لینگے لیکن ہمارے دوسرے ڈیمو کریٹک امیدوار طاہر جاوید جو کہ پورے امریکہ میں مشہور ہیں اور ڈیمو کریٹک پارٹی میں انہوں نے بہت محنت کی اور ایک نام بنایا مگر بد قسمتی کہیے یا ہماری کمزوری کہیے کہ ان کو اپنا نام واپس لینا پڑا ان کی محنت کا ڈیمو کریٹک پارٹی نے کوئی صلہ نہیں دیا ہم چاہے کتنی ہی قُربانیاں کیوں نہ دیں رہیں گے تو وہی دیسی ایشیئن ہیں جب چاہیں نکال پھینک دیتے ہیں طاہر جاوید نے الیکشن کے زمانے میں ہیلری سے لے کر جوبائیڈن تک لاکھوں ڈالر ان لوگوں پر خرچ کئے لیکن جب امتحان کا وقت آیا تو رقعہ کسی اور کے نام نکل آیا یہی تو وقت تھا کہ طاہر جاوید کو قدم اُٹھانا تھا اور اپنا نام واپس نہیں لینا تھا تاکہ ڈیمو کریٹک پارٹی کو احساس ہوتا لیکن ایسا نہیں ہوا لیکن اس کے برعکس ہماری فورڈ بینڈ کائونٹی کے ری پبلکن امیدوار مائیک خان جو کہ شوبز سے تعلق رکھتے ہیں اور بزنس مین ہیں پہلے وہ کمشنر کیلئے امیدوار تھے لیکن اب انہوں نے اسٹیٹ Rep 76 سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اُن پر بھی دبائو تھا ری پبلکن پارٹی کا کہ وہ اپنے کاغذات واپس لے لیں لیکن انہوں نے کاغذات واپس نہیں لیے اب ہماری کمیونٹی کو یہ سوچنا ہے کہ ہم کس طرح مائک خان کی مدد کر سکتے ہیں اور پرائمری الیکشن میں زیادہ سے زیادہ ووٹ ڈال کر مائک خان کو کامیاب کروائیں یہ نہ سوچیں کہ وہ ریپبلکن ہیں یا ڈیمو کریٹک ہمارا پاکستانی بھائی ہے اس کو سپورٹ کریں۔ ایک اور ہمارے لیڈر کانگریس مین کیلئے لیئق الرحمن جو پہلے بھی کھڑے ہوتے تھے اور انہوں نے برملا کہا تھا کہ اگر ایم جے خان کھڑے ہوتے ہیں تو میں اپنے کاغذات واپس لے لونگا لیکن نہ جانے کیا وجہ تھی کہ مسرور جاوید خان کھڑے نہیں ہوئے ورنہ ہ سیٹ ہماری ہوتی امید ہے کہ اس دفعہ لیئق الرحمن کا میاب ہو جائینگے۔ پہلے مائیک خان اور ذیشان اسحاق دونوں آمنے سامنے تھے ایک ڈیمو کریٹ اور دوسرا ریپبلکن اب ذیشان اسحاق کمشنر کیلئے اکیلا امیدوار ہے اس لیے ہماری کمیونٹی کو چاہیے کہ ذیشان اسحاق کی مدد کریں فی الحال یہی امیدوار ہیں جو امریکن پالیٹکس میں حصہ لے رہے ہیں اور ان تمام امیدواروں کو صرف اپنی کمیونٹی پر ہی بھروسہ نہیں کرنا چاہیے۔ بلکہ دوسری کمیونٹیز میں بھی جا کر کام کرنا چاہیے ری پبلکن امیدواروں میں مائک خان اور لیئق الرحمن کا نام نظر آئیگا۔ اگر ڈیمو کریٹ کا بیلٹ پیپر لیا تو وہاں ڈیمو کریٹ امیدوارو ں کے نام ہونگے۔ ڈیمو کریٹ میں ابھی تک ذیشان اسحاق اور ڈاکٹر سلمان لالانی کے نام آرہے ہیں ذیشان اسحاق کی طرف سے ابھی تک کوئی تقریب لگتا ہے نہیں ہوئی۔ وہ ریڈیو پر اپنی کنونسنگ کر رہے ہیں۔ ہماری تو دعا ہے کہ ہمارے تمام امیدوار کامیاب ہوں اور ایک دوسرے کو سپورٹ کریں چاہے وہ ڈیمو کریٹ ہو یا ری پبلکن امیدوار ہمارا ہے چاہے کوئی بھی جیتے جیت تو اپنی ہی ہوگی اس لئے اپنی کنونسنگ جاری رکھیں گھر گھر جا کر اپنے بارے میں بتائیں تاکہ لوگوں کو پتہ چلے ارلی ووٹنگ میں زیادہ سے زیادہ ووٹ کاسٹ کریں تاکہ معلوم ہو سکے کہ کیا پوزیشن ہے اگر ارلی ووٹنگ میں کامیاب ہو گئے تو جنرل الیکشن میں کامیابی یقینی ہے،ایک اور امیدوار ظہور بھی کھڑے ہوئے ہیں یہ سب فورڈ سیڈ کائونٹی سے کھڑے ہوئے ہیں۔
٭٭٭