اسلام آباد ( پاکستان نیوز) پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجہیہ سواتی کے سابق شوہر نے قتل کا اعتراف کر لیا، وجہیہ سواتی کے اغوا کا کیس حل ہو گیا ہے۔راولپنڈی سے اغوا ہونے والی پاکستانی نژاد امریکی خاتون کے سابق شوہر نے اسے قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔ملزم نے سابقہ بیوی کو پاکستان پہنچتے ہی اغوا کیا تھا۔ملزم نے وجہیہ سواتی کو قتل کرنے کے بعد لاش ڈیرہ اسماعیل خان میں دفنا دی۔ملزم رضوان حبیب چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس حراست میں ہے۔پولیس کی ٹیمیں ملزم کی نشاندہی پر ڈیرہ اسماعیل خان روانہ ہوں گی۔وجہیہ سواتی کی لاش برآمدگی کے بعد راولپنڈی منتقل کریں گے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق وجہیہ سواتی9 ماہ پہلے بھی تھانہ مورگاہ کی حدود سے اغوا ہوئی تھی،مارچ میں اغوا کی ایف آئی آر کا مدعی وجہیہ سواتی کا شوہر رضوان حبیب تھا،اس تحقیق کے بعد رضوان حبیب ایک مقدمے کا مدعی اور دوسرے کا ملزم نکلا۔جس پر پولیس نے تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کیا تھا۔وجہیہ سواتی 9 ماہ قبل بچوں سمیت بیرون ملک گئی تھی،ان کے تین کم عمر بچے ہیں، وجہیہ سواتی سابق شوہر سے جائیداد کا معاملہ حل کرنے پاکستان آئی تھی۔ گذشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی نقیب شہزاد نے امریکی شہریت کی حامل خاتون کے اغوا میں نامزد ملزم کی عبوری ضمانت منظور کر کے 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیاتھا جبکہ پولیس کی تحقیقاتی ٹیموں نے دستیاب معلومات کی روشنی میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا تھا۔تھانہ مورگاہ کے علاقے سے اغوا امریکی شہریت کی حامل خاتون وجہیہ فاروق سواتی کیس میں ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیئے قمر علی شاہ نامی شہری نے عبوری ضمانت کروا لی تھی، ملزم قمر علی شاہ نے عدالت سی28 دسمبر تک عبوری ضمانت کی درخواست دی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے 50ہزار روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔