واشنگٹن (پاکستان نیوز) بھارت کو روس سے تجارت پر امریکہ میں ملے جلے ردعمل کا سامنا ہے ، ڈیموکریٹس چاہتے ہیں کہ بھارت پر روس سے خریداری کے حوالے سے مزید پابندیاں عائد کی جائیں جبکہ سینیٹرز کی بڑی تعداد نے روس اور بھارت معاہدوں کے حوالے سے بھارت کی سپورٹ کے لیے سینیٹ میں بل پیش کر دیا ہے ، ڈیموکریٹک سینیٹرز نے منگل کو خارجہ تعلقات کمیٹی کی سماعت میں سیکرٹری آف اسٹیٹ انٹونی جے بلنکن پر زور دیا کہ وہ ان ممالک پر مزید دباؤ ڈالیں جنہوں نے یوکرین پر حملے کے باوجود روس کے ساتھ کاروبار جاری رکھا ہوا ہے۔انہوں نے بلنکن کو دنیا بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز اٹھانے کا بھی انتباہ دیا، یہاں تک کہ واشنگٹن روس اور چین کی طرف سے لاحق خطرات پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔سینیٹرز نے خاص طور پر ہندوستان کی طرف سے روسی تیل کی بڑھتی ہوئی خریداری اور محکمہ خارجہ کی درخواست کو نوٹ کیا کہ کانگریس تشویش کی مثال کے طور پر امریکی دفاعی امداد حاصل کرنے کی مصر کی اہلیت پر انسانی حقوق کی شرائط رکھنا بند کرے۔دریں اثناء تین ریپبلکن امریکی سینیٹرز نے جمعہ کو کہا کہ انہوں نے چین کے خلاف کھڑے ہونے کے لیے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اہمیت کا حوالہ دیتے ہوئے، روس سے S400 میزائل دفاعی نظام کی خریداری کے لیے ہندوستان کو پابندیوں سے مستثنیٰ کرنے کے لیے قانون سازی کی ہے۔سینیٹرز ٹیڈ کروز، ٹوڈ ینگ اور راجر مارشل کا یہ بل، چار فریقی سیکورٹی ڈائیلاگ کے رکن ممالک ـ آسٹریلیا، جاپان اور ہندوستان ـ کے لیے CAATSA کی طرف سے عائد پابندیوں سے 10 سال کی چھوٹ پیدا کرے گا، جو کہ 2017 کا ایک وسیع قانون ہے جس کا مقصد ممالک کو سزا دینا ہے۔ جس نے دوسروں کے علاوہ، روس کی فوج کے ساتھ کاروبار کیا۔اس بل نے کانگریس میں بھارت کے لیے پابندیاں ختم کرنے کے مطالبات میں اضافہ کیا۔ریپبلکن سینیٹر جان کارنین اور ڈیموکریٹک سینیٹر مارک وارنر نے منگل کو بائیڈن کو لکھے گئے خط میں قومی سلامتی اور وسیع تر تعاون کی بنیاد پر استثنیٰ کا مطالبہ کیا۔امریکی سینیٹرز نے بائیڈن پر زور دیا کہ وہ بھارت کی Sـ400 کی خریداری پر پابندیاں ختم کر دیں۔