نیویارک(پاکستان نیوز) کانگریس نے گزشتہ روز ایک قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت کام کی جگہوں پر جنسی ہراسانی کا سامنا کرنے والے افراد عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔ اس قانون کو مبصرین دنیا بھر میں شروع ہونے والی ‘می ٹو’ تحریک کی ایک بڑی فتح قرار دے رہے ہیں۔ اس بل کے بارے میں توقع کی جا رہی ہے کہ اس پر جلد ہی صدر بائیڈن دستخط کر دیں گے۔ بل کی منظوری کے بعد ملازمین کے کانٹریکٹ سے وہ شق ختم کر دی جائے گی جو کام کی جگہوں پر جنسی ہراسانی یا تشدد کا نشانہ بننے والے افراد کو عدالت سے رجوع کے بجائے ثالث کے ذریعے معاملہ حل کرنے کی پابند کرتی ہے۔ اس قسم کی پابندیوں کی وجہ سے اکثر ایسے معاملات میں مالکان فائدے میں رہتے ہیں اور ایسے الزامات منظر عام پر نہیں آتے۔ یہ قانون ماضی کے کیسز پر بھی لاگو ہو گا جس کی وجہ سے ایسے افراد جو ملازمتوں کے معاہدوں کی وجہ سے اب تک پابند تھے، وہ بھی عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔ اس بل کی منظوری کے لیے کوششیں کرنے والی سینیٹر کیرسٹن جلی برینڈ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ امریکہ کی تاریخ میں کام کرنے کی جگہوں کے لیے اہم ترین اصلاحات ہیں۔