واشنگٹن (پاکستان نیوز) گرین کارڈ کے حصول کیلئے تارکین کی امریکی خواتین سے شادی کرانے کے گھنائونے کاروبار میں ملوث 4رکنی گروہ کو قصور وار قرار دیتے ہوئے سزا سنا دی گئی ہے ، کمپنی نے غیرقانونی طور پر 600جوڑوں کی شادیاں کروائیں، جس کے لیے جعلی دستاویزات تیار کیے جاتے تھے جبکہ شادیوں کیلئے میرج کمپنی نے امریکی خواتین کو ملازمت دے رکھی تھی، شادی کمپنی کے سربراہ بین ٹیز کو 22ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے، 48 سالہ جونیتا پیکسن کو 2 سال قید ،43 سالہ اینگلبرٹ کو 14ماہ قید جبکہ 47سالہ نینو ویلمیو کو 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے ، میساچوسٹس میں وفاقی استغاثہ نے کہا کہ دھوکہ دہی کرنے والوں کے گروپ، لاس اینجلس میں رہنے والے تمام فلپائنی شہریوں پر، ایجنسی کے مؤکلوں سے شادی کے لیے امریکی شہریوں کو بھرتی کرنے کے لیے شادی کے فراڈ اور امیگریشن دستاویزات کے فراڈ کا الزام عائد کیا گیا تھا، جس نے نقد رقم کے بدلے “سینکڑوں جعلی شادیاں” کیں، حکام نے بتایا کہ 50 سالہ مارسیلیٹو بائول بینیٹیز لاس اینجلس میں نام نہاد “ایجنسی” چلاتا تھا اور ایجنسی کے مؤکلوں سے شادی کے لیے امریکیوں کو بھرتی کرنے کے لیے اپنے ساتھی سازش کاروں پر انحصار کرتا تھا۔اٹارنی کے دفتر نے کہا کہ ایجنسی پھر نوکری پر رکھے ہوئے آن لائن افسران کے ساتھ شادی کی جعلی تقریبات منعقد کرے گی اور امیگریشن درخواستوں کے ساتھ بعد میں جمع کرانے کے لیے شادی کی سجاوٹ کے لیے غیر دستاویزی کلائنٹس اور شہری میاں بیوی کی تصاویر لے جائیں گی۔غیرقانونی شادیوں اور کلائنٹس کی امیگریشن اسٹیٹس کو ایڈجسٹ کرنے کی لاگت $20,000 اور $35,000 کے درمیان نقد وصول کی جاتی تھی۔