نیو یارک (پاکستان نیوز)امریکہ کی تاریخ میں لاکھوں ڈالرز کی تاریخی کرپشن ، ڈاکٹروں سمیت طبی عملے نے جعلی بلنگ کے ذریعے 250ملین ڈالر ہڑپ کر لیے جبکہ ساڑھے چھ ملین ڈالر کی ادوایات کے جعلی بل بھی اس میں شامل ہیں،12ڈاکٹروں سمیت مجرموںنے اعتراف جرم کر لیا ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوئس نے بتایا کہ جس طرح ایف بی آئی نے تحقیقات کی ہیں وہ قابل ستائش اقدام ہے کیونکہ ڈاکٹروں نے ایسے مریضوں کو بھی ادویات تفویض کیں جن کو اس کی ضرورت نہیں تھی،عدالت کی جانب سے 63سالہ سپائی لوس کو 9سال ،63سالہ طارق عمر کو9سال ، جوزف بیٹرو کو 9، 53سالہ محمد ظہور کو 9سال ، زاہد شیخ کو70ماہ، 76 سالہ عبدالحق کو 4 سال ، 47سالہ سٹیون کو 42 ماہ قید، ڈیوڈ ویور کو 3 سال ، 42سالہ حسین سعد کو 10 ماہ ، 43سالہ مانش بولینا کو 20ماہ قید کی سزاسنائی گئی ہے ، ڈاکٹرو ں نے زیادہ منافع حاصل کرنے کے لیے جعلی بلنگ کو فروغ دیا، جبکہ بلا ضرورت ادویات تجویز کی گئی تھیں۔دو الگ الگ مقدمات میں پانچ معالجین کو سزا سنائی گئی، جبکہ 18 دیگر مدعا علیہان نے اعتراف جرم کیا۔ سات ملزمان سزا کے منتظر ہیں۔ایف بی آئی کے کریمنل انویسٹی گیٹو ڈویژ ن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوئیس کوئساڈا نے کہا کہ مریض اپنی مہارت اور علم کے لیے ڈاکٹروں اور طبی پیشہ ور افراد کی طرف دیکھتے ہیں، اس پر بھروسہ کرتے ہوئے کہ وہ ان کی دیکھ بھال کے لیے جو بہتر ہو گا کریں گے۔” “اس صورتحال میں، ان طبی پیشہ ور افراد نے ان لوگوں کو نسخے کی دوائیں فراہم کیں جن کی طبی ضرورت نہیں تھی۔ یہ ناقابل قبول ہے کہ اس ملک کے موجودہ اوپیئڈ بحران میں، معالجین اور طبی ماہرین منافع کے لیے اپنے مریضوں کی صحت کا استحصال کر رہے ہیں۔ ایف بی آئی اور ہمارے قانون نافذ کرنے والے شراکت داروں کے مستعد کام کی بدولت، ہم صحت کی دیکھ بھال کے فراڈ کے اہم دائرے میں جانے اور ان مجرمانہ سکیموں کو چلانے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے اپنے مشن کو جاری رکھنے کے قابل ہیں۔