برآمدات پر پابندی ؛مہنگائی بڑھنے کا خدشہ

0
116

واشنگٹن ڈی سی(پاکستان نیوز)امریکہ اور بیرون ملک خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے ممالک کو بنیادی زرعی اجناس کی برآمدات پر پابندی لگانے پر مجبور کیا ہے، جس سے گھریلو خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور ماہرین زراعت یہ سوچنے پر مجبور ہو گئے ہیں کہ گروسری سٹورز کے راستے میں اضافی فصلوں کو سپلائی کی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔محکمہ محنت کے مطابق ملک میں افراط زر پہلے ہی 40 سال کی بلند ترین سطح پر ہے، اپریل میں صارفین کی خوراک کی قیمتوں کا سالانہ تخمینہ اشاریہ 9.4 فیصد بڑھ گیا ہے جو کہ 1981 کے بعد سے 12 ماہ کا سب سے بڑا اضافہ ہے۔گوشت، مرغی، مچھلی اور انڈوں کی قیمتوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 14 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا، جو 1979 کے بعد سب سے بڑا اضافہ ہے۔ہفتے کے آخر میں اعلان کردہ گندم کی برآمدات پر ہندوستان کی جزوی پابندی نے موسم سرما کی گندم کی فصل کی قیمتوں میں 8 فیصد سے زیادہ اضافہ کیا۔ اس فیصلے نے یوکرین میں جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والی اجناس پر ایک بحران پیدا کر دیا،یوکرائنی حکام ملک میں خوراک کے وافر ذخیرے کی طرف توجہ مبذول کر رہے ہیں جو کہ روسی فوجی حملے کے باعث ناقابل رسائی ہو چکے ہیں، جو اب اپنے 12ویں ہفتے میں ہے۔یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا نے کہا کہ اگر آپ اپنے ملک میں بڑھتی ہوئی قیمتیں اور آٹے اور اناج کی قلت دیکھتے ہیں تو اس کی وجہ یہ ہے کہ روس نے یوکرین پر حملہ کیا تھا۔ ہمارے پاس بہت ساری زرعی مصنوعات ہیں، 2021 سے پوری فصل، ہمارے گوداموں میں پوری دنیا میں بھیجنے کے لیے تیار ہے،2020 اور 2021 میں کسانوں کے ملک گیر احتجاج کے بعد گھریلو سیاسی خدشات اور بدامنی کے خدشات کی وجہ سے ہندوستان کی گندم کی برآمد پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ یہ پابندی ان بہت سی پابندیوں میں سے ایک ہے جو ممالک نے کھانے پینے کے اہم اجزائ پر لگائی ہیں، جس سے مجموعی طور پر افراط زر کے ماحول میں اضافہ ہوا ہے۔واشنگٹن میں قائم ایک غیر منفعتی ادارے انٹرنیشنل فوڈ پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی مرتب کردہ فہرست کے مطابق، 20 ممالک اب مختلف اشیائے خوردونوش پر برآمدی پابندیاں برقرار رکھتے ہیں، جو کہ اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے مطابق عالمی خوراک کی قیمتوں میں 30 فیصد اضافے میں معاون ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here