میموریل ویک اینڈ پر خون کی ہولی

0
106

نیویارک (پاکستان نیوز) امریکہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ میموریل ویک اینڈ فائرنگ کی زد میں آگیا، درجنوں ریاستوں میں فائرنگ کے واقعات سے بچوں سمیت 34 سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیںجبکہ 64 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے ، صرف فلاڈیلفیا سے 13 افراد نے اپنی جانیں گنوائی ہیں، مقامی رپورٹس کے مطابق ویک اینڈ پر فائرنگ کے واقعے میں ایک والد اور اس کا 9 سالہ بیٹا جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، سی بی ایس 3 کی رپورٹ کے مطابق جیرالڈ پارکس میں 2 نوجوانوں کو گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا، پیر کے اوائل میں ایک اور واقعے کے دوران دو خواتین ہلاک اور ایک 14 سالہ بچہ ایک آؤٹ ڈور ہکا پینے کی پارٹی میں فائرنگ کے بعد زخمی ہوا۔پولیس نے بتایا کہ فائرنگ سے کم از کم ایک درجن دیگر فلاڈیلفین بھی زخمی ہوئے، شکاگو میں ہفتے کے آخر میں کم از کم چھ افراد ہلاک اور دیگر 34 زخمی ہوئے۔فائرنگ کے ایک اور واقعے میں 69 سالہ شخص نے مشتبہ شخص کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔میری لینڈ کو فائرنگ سے کم از کم چار ہلاکتوں کا سامنا کرنا پڑا، جن میں ایک 17 سالہ لڑکا اور بالٹی مور میں ایک الگ ٹرپل شوٹنگ میں ملوث دو افراد شامل تھے،ہفتے کی رات اوکلاہوما میں ایک فیسٹیول کے دوران مسلح شخص نے فائرنگ کر دی، جس میں ایک شخص ہلاک اور سات زخمی ہو گئے، نیو یارک میں ہفتے کے آخر میں بروکلین کے علاقے میں الگ الگ واقعات میں دو افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔پرتشدد ویک اینڈ اس وقت آیا جب 18 سالہ بندوق بردار سلواڈور راموس نے گزشتہ منگل کو ٹیکساس کے ایک سکول میں فائرنگ کر کے 21 طلباء اور اساتذہ کو ہلاک کر دیا۔گن وائلنس آرکائیو ریسرچ گروپ کے مطابق ایریزونا، کیلیفورنیا، کولوراڈو، فلوریڈا، الینوائے، مشی گن، نیواڈا، اوکلاہوما، پنسلوانیا، ٹینیسی اور ٹیکساس شامل ہیں، گروپ کے مطابق رواں برس 18,000 ہلاکتیں ہوئیں، جن میں سے تقریباً 10,000 کو خودکشی قرار دیا گیا۔2022 کے پہلے پانچ مہینوں کے دوران 230 بڑے پیمانے پر فائرنگ کے واقعات پیش آئے ، فائرنگ کے زیادہ تر واقعات شام کے اوقات میں پیش آئے جس کے دوران 156افراد جان کی بازی ہارگئے جبکہ 412 کے قریب زخمی ہوئے۔ Uvalde، Texas میں ایک تباہ کن اجتماعی فائرنگ میں سکول کے 19 طلباء کے ساتھ دو بالغ افراد بھی ہلاک ہو گئے تھے،یہ امریکی تاریخ میں فائرنگ کا تیسرا مہلک ترین واقعہ تھا، امریکہ میں فائرنگ کے زیادہ تر واقعات سکولوں میں پیش آئے ہیں ،20 اپریل 1999 ء کو کولوراڈو میں کولمبائن ہائی اسکول میں ایک شحص نے فائرنگ کر کے ایک گھنٹے کے اندر اندر چودہ سے اٹھارہ سال کی درمیانی عمر کے 12 طالبعلموں اور ایک استاد کی جان لے لی تھی اور آخر میں خودکشی کرلی، یہ واقعہ امریکی قوم کے اذہان میں اب بھی تازہ ہے۔21 مارچ 2005 ء کو ریڈ لیک ہائی سکول مینیسوٹا میں ایک 16 سالہ سٹوڈنٹ نے اپنے پانچ ساتھی طالبعلموں، ایک گارڈ اور ایک ٹیچر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا اور آخر میں اْس نے خود کو بھی گولی مار لی تھی ، 2 اکتوبر 2006 ء پینسیلوینیا کے ویسٹ نکلس مائنس سکول میں ایک 32 سالہ مجرم نے اپنی جان لینے سے پہلے پانچ لڑکیوں کا قتل کیا۔ 16 اپریل 2007 ء میں ورجینیا بلیکس برگ کی یونیورسٹی میں ایک 32 سالہ طالبعلم نے 32 افراد کو گولیوں سے چھلنی کر دیا اور آخر میں خود کو بھی گولی مار کر ہلاک کر لیا تھا۔ 14 فروری 2008 ء میں شمالی الینوائے کی یونیورسٹی میں ایک 27 سالہ سٹوڈنٹ نے لیکچر ہال کے اندر فائرنگ کر کے پانچ افراد کی جان لے لی اور آخر میں خود کو گولی سے اڑا لیا، 2 اپریل 2012 ء کو اوسیکوس یونیورسٹی آکلینڈ، کیلیفورنیا ایک 43 سالہ شخص ایک کرسچین سکول میں گھس آیا اور سات بالغ افراد کو گولیوں کا نشانہ بنا کر ہلاک کر دیا، قتل کی اندھا دھند فائرنگ کے واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہائوس ڈیموکریٹس نے گن وائلنس کے حوالے سے بل کی منظوری دے دی ہے جس میں اسلحے کی فروخت کے لیے عمر کا تعین کرنے اور اس کو مزید محفوظ بنانے کے لیے اقدامات اٹھانے کا عزم کیا گیا ہے ، بل کی منظوری کے حوالے سے جوڈیشری پینل کو آٹھ سے زائد تجاویز موصول ہوئیں،امریکہ کے صدر بائیڈن کے ایڈوائزر نے اس حوالے سے بتایا کہ امریکہ کو گن وائلنس کے لیے قانون سازی کی ضرورت تھی اور اس کو مدنظر رکھتے ہوئے ہائوس سے قوانین کی منظوری لی گئی ہے، امریکہ میں اسلحے کی فروخت کے حوالے سے عمر کا تعین بھی کیا جائے گا ، گن وائلنس کے خلاف قوانین کی منظوری ٹیکساس کے سکول میں فائرنگ کو مدنظر رکھتے ہوئے دی گئی ہے ، جبکہ اس حوالے سے کیپٹل ہل حملے کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here