واشنگٹن (پاکستان نیوز)کمیونٹی کیّ بڑی تعداد الیکشن میںایسے امیدواروں کو ووٹ دینے کی خواہاں ہے جوکہ نسل پرستی، اسلامو فوبیا کیخلاف پالیسیاں رکھتے ہیں، سروے میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ امریکہ میں ہندوستانی ڈائسپورا ووٹرز مہنگائی سے سب سے زیادہ پریشان ہیں۔ پیو ریسرچ آرگنائزیشن کے سروے سے پتا چلا ہے کہ تقریبا تمام ایشیائی امریکی رجسٹرڈ ووٹرز ووٹ ڈالنے کے لیے پولنگ کے لیے جاتے وقت امیدوار کی پالیسی پوزیشن کو نسل پرستی کے حوالے سے غور کرتے ہیں۔سروے کے مطابق، 97 فیصد جواب دہندگان نے اس رائے کا اظہار کیا، اور ایشیائی رجسٹرڈ ووٹرز کے تمام بڑے آبادیاتی ذیلی گروپوں میں جذبات مضبوط ہیں۔ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ ان ووٹروں میں سے صرف 2 فیصد نے ووٹ ڈالتے وقت نسل یا نسل پرستی کو زیادہ اہمیت دی۔سروے میں جواب دہندگان سے یہ بھی پوچھا گیا کہ کیا امریکی-ایشیائی کمیونٹی کے خدشات کو آگے بڑھانے کے لیے ایک قومی رہنما کا ہونا ضروری ہے۔ 31 فیصد نے کہا کہ یہ کم اہم ہے جبکہ 68 فیصد نے کہا کہ ایسا لیڈر ہونا انتہائی ضروری ہے جو قومی سطح پر خدشات کو دور کر سکے۔امریکہ میں ہندوستانی تارکین وطن کے رائے دہندگان کے ذریعہ رپورٹ کیے گئے اہم مسائل میں، افراط زر کا سب سے زیادہ ذکر کیا گیا، اس کے بعد پرتشدد جرائم، نسل پرستی یا نسلی امتیاز، اور موسمیاتی تبدیلی، جب کہ دہشت گردی یا قومی سلامتی ان کی سب سے کم تشویش رہی۔تحقیق کے نتائج ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب جنوبی ایشیائی نسل کے دو امیدوار نکی ہیلی اور وویک رامسوامی، 2024 کے صدارتی انتخابات سے قبل GOP صدارتی پرائمری نامزدگی کے لیے لڑ رہے ہیں۔ سروے میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ایشیائی رجسٹرڈ ووٹرز کی اکثریت، 62 فیصد، ڈیموکریٹ جھکائو رکھنے والے ہیں، جبکہ 34 فیصد ریپبلکن جھکائو رکھنے والے ہیں۔یہ سروے 5 جولائی 2022 سے 27 جنوری 2023 کے درمیان چینی، فلپائنی، ہندوستانی، جاپانی، کورین اور ویتنامی نسل کے 7,006 ووٹرز کے درمیان کیا گیا۔