نیویارک (پاکستان نیوز) صدر جو بائیڈن نے ملک کی سپریم کورٹ میں بڑی تبدیلیوں کا منصوبہ بنا لیا ہے۔صدر جو بائیڈن اس بارے میں اپنی تجاویز آئندہ چند ہفتے میں پیش کریں گے، جن میں ججوں کے عہدے کی معیاد مقرر کرنا اور اخلاقی قدروں پر لازمی عمل شامل ہوگا۔ میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ میں بڑی تبدیلیوں کے معاملے پر صدر بائیڈن نے آئینی ماہرین اور اراکین کانگریس سیصلاح مشورے مکمل کرلیے ہیں۔ صدر بائیڈن اس آئینی ترمیم پر بھی غور کررہے ہیں کہ صدور اور آئینی عہدوں پر موجود دیگر شخصیات کو حاصل وسیع تر استثنی بھی ختم کردیا جائے۔ صدر جو بائیڈن نے کہا کہ وہ قبل از وقت معاملے کا اعلان نہیں کرنا چاہتے تاہم وہ عدالت کی حد مقرر کرنے سے متعلق بڑے اقدام کا اعلان کرنے والے ہیں، وہ اس معاملے پر آئینی ماہرین سے تین ماہ سے بات چیت کرتے رہے ہیں اور اب انہیں اس معاملے پر حمایت کی ضرورت ہے۔ میڈیا کے مطابق صدر جو بائیڈن کو ان تجاویز میں سے زیادہ تر پر عمل کے لیے کانگریس کی حمایت درکار ہوگی۔ واضح رہے کہ پہلے صدارتی مباحثے کے چار روز بعد امریکا کی سپریم کورٹ نے حکمنامہ جاری کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو آفیشل ایکٹ کے معاملے پر استثنی حاصل ہے جس پر صدر بائیڈن نے ہارورڈ لا اسکول سے وابستہ آئینی امور کے ماہر پروفیسر کو فون کرکے حکمنامے پر بات چیت کی تھی اور عدالت میں اصلاحات کے حق اور مخالفت میں دلائل بھی زیر غور آئے تھے۔