نمک کی کہانی!!!

0
106

ایک شاگرد نے اپنے استاد سے درخواست کی کہ مجھے کوئی جامع اور آسان نصیحت فرمایئے جو میری شخصیت نکھار دے اور آخرت سنوار دے،استاد تواستاد تھے سمجھ گئے کہ اسے کچھ حکمت کے موتی چاہئے،انھوں نے کہا کہ زندگی کو آسان بنا اور اپنی ارد گرد کی چیزوں سے نصیحت حاصل کرو اگر چاھو تو نمک سے بھی نصیحت لے سکتے ہو اس کے ذریعے اپنی زندگی کو Balance یعنی متوازن بنانا سیکھو ،زیادہ ہو جائے ،ذائقہ خراب، ناقابلِ برداشت ،اگر کم ہو جائے تو ذائقہ کھلتا ہی نہیں، کھانے والے کو سواد ہی نہیں آتا ،لہٰذا زندگی کے ہر کام میں توازن برقرار رکھنا سیکھو میانہ روی اختیار کرو، زندگی کے تمام امور میں چاہے خوشی ہویاغم تنگی ھو یا آسانی قلت ہویا فراوانی، جب بندوں کو دو تو اللہ کا حق نہ مارو، جب اللہ کا حق ادا کرو تو بندوں کونظر انداز نہ کرو، یعنی عبادت میں بھی میانہ روی دنیا برتنے میں بھی اعتدال کو ملحوظ رکھو کہ یہی ہمارے دین کا خاصہ ہے۔
نمک ہمیں یہ بھی سیکھاتا ہے کہ زندگی میں show off نہ کرو، کھانے کے ذائقے کے لئے اسکی موجودگی کتنا ہی ضروری ہے مگر یہ دکھتا نہیں ہے حالانکہ کھانے کو مزہ اسکا صحیح مقدار ہی دیتا ہے جب کھانے کی تعریف ہوتی ہے تو کوئی نمک کی تعریف نہیں کرتا، کوئی پکانے والے کی تعریف کرتا ہے، کوئی مرچ مصالحے کی ،کوئی گوشت سبزی اور دالوں کے نام لے رہا ہوتا ہے، پرفکیٹ نمک نے کھانے کا ذائقہ نکھار دیا یہ کوئی نہیں کہتا حالانکہ ہر کھانے اور پکانے والے کو یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ ذرا نمک ادھر سے ادھر ہوتا تو ساری ڈِش دھری کی دھری رہ جاتی، نمک کی یہ خوبی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ ریا سے بچو دکھاوانہ کرو،زندگی تعریف سننے کے شوق میں نہ گزارو بلکہ کام پر فوکس کرو، اپنی فطرت دینے والی بنالو اور اسی میں خوش مگن ومصروف رہو،تیسرا سبق جو نمک ہمیں دیتا ہے وہ مل جل کر رہنے کا ہے، نمک چیزوں کے ساتھ ملکر اسکے ذائقے کو نکھار دیتا ہے گمنام رہ کر کام کرنا سکھاتا ھے یہ بتاتا ھے کہ خود پرستی کے خول میں مت جیو اجتماعیت کی فکر کرو جیسے ہمارے رسول نے اُمتی بن کر رہنا سکھایاہے،عقل مند شاگرد عظیم استاد ایسے ہوتے ہیں ایک معمولی شے سے اپنے شاگرد کو تزکیہ نفس کے تین شاندار اصول سکھاگئے،متوازن زندگی ،ریاکاری سے بچنا ،اجتماعیت کی برکت ،اللہ ہمیں بھی ایسی حکمتیں عطا کرے جو مومن کی معراج ہے، امین!
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here