2023ء کا سال مبارک !!!

0
77
سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن! کا پہلا کالم اپنے پڑھنے والوں کی خدمت میں درج کر رہا ہوں ،نیا سال میرے قارئین ، احباب اور تمام اہلِ وطن کو بہت بہت مبارک ہو اور اللہ پاک سے دعا گو ہوں کہ یہ نیا سال پاکستان اور کروڑ پاکستانیوں کے لئے امن اور سلامتی کا سال ہو اور ہمیں امپورٹڈ اور بیرونی سازشوں سے نجات ملے اور ہم ایک آزاد اور خود مختار قوم کی حیثیت میں اُبھریں آمین ،وطن عزیز کے لئے جتنا 2022کا سال کھٹن گزرا ہے ہر خاص و عام اللہ کی پناہ مانگتا نظر آیا، معیشت کی تباہ کاری آفاتی وجوہات کی وجہ سے کئی بار تلپٹ کا شکار رہی ہے لیکن اِ ن مہینوں میں تو شہباز شریف اور اس کے پشت پنہائیوں نے تباہ و برباد کر دیا ہے کہ کمزور سے کمزور ملکوں میں اس کی نظیر نہیں ملتی ،سیاسی بساط کی طرف دیکھیں تو ایسا لگتا ہے جیسے چوروں اور لٹیروں کا اُڑن کھٹولہ ہو،ہمیں پڑھایا اور لکھایا یہ ہی جاتا رہا ہے کہ ہم جمہوری ملک ہیں اور ہمارے قائد اعظم نے جمہوریت کے نام پر ملک بنایا ہے لیکن جمہور اور جمہوری اقدار کی جگنو جتنی روشنی بھی کہیں نظر نہیں آتی، جمہوریت کی اولین بنیاد انتخابات ہیں لیکن ایک شخص کے عوامی خوف کی وجہ سے جمہوریت کی چیخ و پکار کرنے والے انتخابات سے ایسے بھاگ رہے ہیں جیسے کوا گلیل سے ،واہ اللہ کی شان ،عمران خان گلیل ہے اور شہباز ، نواز ، زرداری اور فضل الرحمان اور پرچون کی دوکان پر ملنے والا جھنگہ کوے بنے بیٹھے ہیں۔
قارئین وطن! اسٹیٹ کرافٹ کنٹرول کرنے والی طاقت جس کو اسٹیبلشمنٹ کہتے ہیں آنکھ مچولی کے کھیل میں اتنی مصروف ہے کہ ہر ذی شعور شخص یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ آخر کار ان کا ایجنڈا کیا ہے وہ مملکت کے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں جبکہ ان کا بھی اتنا ہی اسٹیک ہے جتنا دوسروں کا،کیا وہ نہیں جانتے کہ ملک کی معیشت ڈوب چکی ہے، خزانہ میں جتنی رقم ہے وہ بھی اپنی نہیں ہے ،پچھلے میر سپاہ جو گل کھلا گئے ہیں وہ اسٹیبلشمنٹ کے سمجھنے کے لئے کافی نہیں ہیں،اب تو ان کو کوئی ٹھوس فیصلہ کرنا چاہئے جبکہ ہر کوئی انکی طرف دیکھ رہا ہے ،کب تک اس امپورٹڈ حکومت کو مسلط رکھنا چاہتے ہیں، حاکم بدہن کہیں اثاثو ں کو تو فروخت کرنے کا انتظار تو نہیں ہو رہا اگر ایسا ہوا تو ہمارا اذلی دشمن جس نے چاروں طرف سے گھیرا ہوا ہے ایک منٹ نہیں لگائے گا واک او ور کا، اس لئے ان کو انتخابات کا راستہ اختیار کر نا چاہئے، ہم سب جانتے ہیں کہ امریکن ایجنٹ حسین حقانی امریکہ میں بیٹھ کر کیا کھیل رہا ہے۔
قارئین وطن! عمران خان جب حسین حقانی کا نام لے کر قوم اور سلامتی کے اداروں کو اس کی حرکات سے آگاہ کرتا ہے تو وہ صیح روتا ہے ،سابق میر سپاہ کو تو یہ بات اچھی طرح معلوم ہونی چائیے تھی کہ وہ پاک فوج کے خلاف نہ صرف امریکہ بلکہ ہندوستان کے پے رول پر بھی کام کرتا رہا تھااور کر رہا ہے ،اِس کوئیز لنگ (Quisling) پاکستانی غدارِ وطن سے کون واقف نہیں ہے لیکن باجوہ نے اپنے اقتدار کو طول دینے کے لئے اِ س کا انتخاب کیا ہے جس سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے اپنا آلو سیدھا کرنے کے لئے سب جائز ہے -جرنل باجوہ کو حسین حقانی کو اپنا لابیسٹ رکھنے سے پہلے تھوڑا سا تو سوچ لینا چائیے تھا کہ وہ کیا جرم کر رہا ہے – اب جرنل عاصم صاحب کو چاہئے کہ وہ امپورٹڈ حکومت کے پھیلائے ہوئے گند کو صاف کریں اور ڈوبی ہوئی معیشت کی فکر کرتے ہوئے فوری طور پر کئیر ٹیکر حکومت بنوا کر الیکشن کروائیں ،اسی میں پاکستان کی اور 22کروڑ عوام کی نجات ہے اندرونی اور بیرونی سازشوں سے ،آخر میں پھر رب کے حضور یہ ہی دعا ہے کہ پاکستان اور عوام کے لئے نیا سال اچھاثابت ہو۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here