بزم سخن شکاگو کی ماہانہ نشست7 جولائی کو منعقد ہوئی اس بار رویف کے لیے لفظ صحیح دیا گیا تھا

0
280

شکاگو (پاکستان نیوز) 7 جولائی بروز اتوار ذیمس ہوپ سنٹر (شکاگو) میں ماہانہ نشست کا انعقاد ہوا۔ ہنوور پارک سے محمد شاہد خان اور ان کی مسز نے بھی شرکت کی۔ سابقہ دیا ہوا لفظ ”صحیح“ اس مرتبہ لفظ ردیف تھا۔ اس نشست کی صدارت حامد امروہوی اور نظامت رشید شیخ نے انجام دی۔ ابتدا ناظم نشست کے کلام سے ہوئی۔ ان کے طرحی اور غیر طرحی کلام کے چند اشعار درج ذیل ہیں۔ رشید شیخ:
تو نہیں مانتا ہے خدا کو نہ مان
روز محشر کہے گا خدا ہے صحیح
ترک کرنا پڑا ہے تعلق مگر
بے وفائی کی یہ بھی سزا ہے صحیح
طنز و مزاح کی بات نے گرچہ ہنسا دیا تو کیا
سب کو ہنسانے کیلئے اس کو کو رلا دیا تو کیا
اس کو سنا سکتا نہیں میں حال اپنا شیخ جی
کچھ نہ زبان سے کہ سکا آنسو بہا دیا تو کیا
غوثیہ سلطانہ نے اس ردیف پر ایک رباعی کا اہتمام کیا۔
رک جانا ٹھہر جانا تمہارا ہے صحیح
آنکھوں میں جلے خواب دوبارہ ہے صحیح
آنکھوں سے بچھڑتے ہوئے جو دیکھا تھا
خوش باش وہ اک لمحہ ہمارا ہے صحیح
نعیم الدین نعیمی:
بے وقت ہو تو بارشیں بے فیض ہی رہیں
جب پھوٹیں کونپلیں جبھی برسات ہے صحیح
مدو جزر میں اس کی ہی جلوہ گری سب
سوچو نعیمی گردش مہتاب ہے صحیح
نفرتوں کے سبھی تخمینے کتر کر میں نے
اک محبت کے قرینہ کو بسایا ہوا ہے
وہ تو قسمت سے نشانہ پہ لگے گا جا کر
میں نے اندازے سے اک تیر چلایا ہوا ہے
تنویر پھول (نیویارک):
مغموم اگر ہو دل تو ہر اک بات ہے غلط
دل گر ہو مطمئن تو ہے سارا جہاں صحیح
رونے کی اور ہنسنے کی آواز ایک سی
سب کی زبان ایک ہے‘ سب کی زباں صحیح
محمد اسلم (کیلیفورنیا):
بدلتی رہتی ہے ہر سال موسموں کی روش
یہی سبب ہے زمین کے ہیں واقعات صحیح
کسی بھی فرد کا درجہ کرم سے بڑھتا ہے
اسی کے واسطہ عقبیٰ میں ہے نجات صحیح
نہ انقلاب ہی آیا نہ زندگی بدلی
کئے نہ جاسکے بگڑے ہوئے صفات صحیح
حامد امروہوی:
قرآن کے حروف کا اعجاز دیکھئے
آنکھوں میں یوں سمائے کہ سینہ میں آگئے
یوں ہم نے اپنی بزم تصور سجائی ہے
مکہ گئے وہاں سے مدینے میں آگئے
اگلی نشست اگست کے پہلے اتوار کو منعقد ہوگی۔ اس بار کیلئے طرح کا لفظ ”شیخ“ تجویز ہوا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here