پہلا صدارتی باحثہ ،ٹرمپ کے بدترین لہجے کی نئی تاریخ رقم

0
203

نیویارک (پاکستان نیوز) امریکہ میں صدارتی انتخابات کے حوالے سے ہونےوالے پہلے مباحثے میں ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن نے طوفان بدتمیزی کی نئی مثال قائم کر دی ، گالم گلوچ اور بدتمیزی کا خوب مظاہرہ بھی دیکھنے میں آیا جس کے دوران ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوشش میں ساری حدیں پار کر لی گئیں ،امریکی صدر ٹرمپ اور حریف جوبائیڈن نے ایک دوسرے پرالزامات کی بوچھاڑ کر دی ، جوبائیڈن نے ٹرمپ کو شٹ اپ کال دی تو ٹرمپ نے بائیڈن کو ماضی یاد دلا کر جھڑک دیا ،ٹرمپ نے کہاکہ شاید انتخابی نتائج آنے میں کئی ماہ لگ جائیں،جوبائیڈن نے کہاکہ وہ نتائج تسلیم کر لیں گے، ٹرمپ نے سوال کا جواب نہیں دیا ، ہر شخص جانتا ہے کہ ٹرمپ جھوٹے ہیں، ٹرمپ صحت سے متعلق مسائل پر جھوٹ بولتے رہے، ٹرمپ کے پاس ہیلتھ کیئر سے متعلق کوئی پلان نہیں، ٹرمپ کو معلوم ہی نہیں ہوتا کہ وہ کیا بات کر رہے ہیں۔جوبائیڈن نے کورونا وائرس کی وباءسے اموات اور کیسز میں اضافے کا ذمے دار ٹرمپ کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے سکول ٹیچر سے بھی کم ٹیکس دیا ، انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مسخرہ، نسل پرست اور روسی صدر کی کٹھ پتلی کہہ ڈالا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جب اپنے ٹیکس گوشوارے جلد ظاہر کرنے کا اعلان کیا تو ان کے حریف جوبائیڈن نے کب، کب کا سوال کیا۔ٹرمپ کی جانب سے واضح تاریخ نہ بتائے جانے پر طنز کرتے ہوئے جو بائیڈن نے انشاءاللہ کے الفاظ بھی کہہ دیئے ، ڈیمو کریٹ امیدوار کی جانب سے انشاءاللہ کے الفاظ کا یہ استعمال سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔صحت کے نظام پر گفتگو کے دوران دونوں صدارتی امید وارں نے جذباتی انداز بھی اختیار کیا۔ٹرمپ سے جوبائیڈن نے اوبامہ ہیلتھ کیئر کے حوالے سے پوچھا۔ انھوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس ہیلتھ کیئر سے متعلق کوئی پلان نہیں ہے۔جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ اوباما کیئر ایک تباہی ہے، چاہے آپ اسے کتنے ہی اچھے طور پر چلا لیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکیوں کی بڑی تعداد بنیادی صحت کی سہولیات سے محروم ہے۔اس موقع پر کرس والیس نے کورونا وائرس کے حوالے سے سوال کیا اور یہ بھی کہا کہ یہ ایک سنجیدہ سوال ہے۔انھوں نے پوچھا کہ وہ اگلے برس کے آغاز تک کیا کریں گے اور امریکی شہریوں کو ان کے حریف کی نسبت صحت عامہ کے لیے ان پر بھروسہ کیوں کرنا چاہئے۔ صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اگر جو بائیڈن ہوتے تو 2 لاکھ سے زیادہ امریکی کورونا سے ہلاک ہوتے۔جو بائیڈن نے ٹرمپ پر الزام عائد کیا کہ انھوں نے وبا کے خطرات پر پردہ ڈالا جواب میں ٹرمپ نے ان کے سیاسی کریئر پر بات کی اور کہا کہ آپ نے 47 برس تک کچھ نہیں کیا۔ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے ’تاریخ کی سب سے عظیم معیشت‘ قائم کی ہے ،انھوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے پہلے بے روزگاری کی شرح انتہائی کم تھی، لاکھوں امریکی غربت سے باہر نکلے اور امریکہ میں تاریخی اقتصادی ترقی ہوئی۔کرس والیس نے صدر ٹرمپ سے پوچھا کہ کیا یہ درست ہے کہ آپ نے سنہ 2016 اور 2017 میں فیڈرل انکم ٹیکس کی مد میں 750 ڈالر ادا کیے۔جواب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ میں نے کئی لاکھ ڈالر ادا کیے، میں نے تین کروڑ 80 لاکھ ڈالر ایک سال اور دو کروڑ 70 لاکھ ڈالر ایک سال میں ادا کیے۔یاد رہے کہ آئندہ صدارتی مباحثے کیلئے نئے لائحہ عمل کا عندیہ دے دیا گیا ہے جس میں میزبان کے پاس امیدوار کے مائیک کو میوٹ کرنے کا اختیار ہو گاتاکہ مستقبل قریب میں ایسی صورتحال سے اجتناب کیا جا سکے ۔ امریکیوں کی ایک بڑی تعداد نے اس مباحثے کو قوم کیلئے پشیمانی اور شرمندگی کا باعث قرار دیا ہے۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here