ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی پر غیرقانونی تارکین کی اصل تعداد چھپانے کا الزام

0
62

نیویارک (پاکستان نیوز) سابق امیگریشن جج اینڈریو آرتھر نے انکشاف کیا ہے کہ ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی جان بوجھ کر غیر قانونی تارکین کی اصل تعداد کو چھپا رہا ہے ، آرتھر، جنہوں نے آٹھ سال تک نیویارک ، پنسلوانیا میں امیگریشن کے معاملات کی صدارت کی، ”جسٹ دی نیوز ” کے ساتھ اپنے خدشات کا اظہار کیا، انھوں نے کہا کہ غیر قانونی تارکین کی اصل تعداد کو چھپانے کا مقصد واضح طور پر سیاسی ہے ، ادارہ نہیں چاہتا کہ اس کی اصل تعداد بائیڈن حکومت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو، آرتھر نے دلیل دی کہ عوام کو اس معلومات تک رسائی حاصل ہونی چاہئے، جیسا کہ کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن (CBP) کے ذریعے سرحدوں پر انکائونٹر کی اطلاع دی جاتی ہے۔ آئی سی ای اور او ایف او آفس آف فیلڈ آپریشنز ان معلومات کو ظاہر کرنے سے انکار کرنے کی واحد وجہ اس حقیقت کو چھپانا ہے کہ وہ ہر ماہ ایک لاکھ سے زائد غیر ملکیوں کو امریکہ میں چھوڑ رہا ہے اور کمیونٹیز پر ان تارکین وطن کی رہائی کے اثرات کو چھپاتا ہے۔انہوں نے مزید نشاندہی کی کہ ڈی ایچ ایس نے ماضی میں اس طرح کے اعدادوشمار کو ظاہر کرنے کی اپنی صلاحیت ظاہر کی ہے، ایک ماضی کی مثال کا حوالہ دیتے ہوئے جہاں محکمہ نے سی بی پی کے ذریعہ جنوب مغربی سرحد پر آنے والے غیر دستاویزی داخلوں کی تعداد کا ڈیٹا فراہم کیا تھا۔کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے ریپبلکن نمائندے ڈیرل عیسی نے بائیڈن انتظامیہ کو اس کی شفافیت کی کمی پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ ہائوس جوڈیشری کمیٹی کے ایک رکن، عیسیٰ نے استدلال کیا کہ ان اعداد و شمار کی روزانہ کانگریس کو اطلاع دی جانی چاہئے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here