نیویارک (پاکستان نیوز)مسلم امریکن گروپ نے سویڈش حکومت سے قرآن جلانے کی مذمت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔CAIR کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کا بیان واضح طور پر یہ نہیں بتاتا کہ حکومت ‘اسلامو فوبیا کو نفرت اور تعصب کی ایک شکل کے طور پر واضح طور پر مسترد کرتی ہے یا نہیں۔مسلم امریکن گروپ نے سویڈش حکومت سے قرآن جلانے کی مذمت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (CAIR) نے منگل کو سویڈش حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سٹاک ہوم میں ترکی کے سفارت خانے کے باہر مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کی مذمت کرے جبکہ CAIR نفرت کے اس عمل کے لیے سویڈن کی حکومت کو ذمہ دار نہیں ٹھہراتا ہے، لیکن وزیر اعظم (Ulf) کرسٹرسن کا بیان واضح طور پر یہ نہیں بتاتا کہ سویڈن کی حکومت اسلامو فوبیا کو نفرت اور تعصب کی ایک شکل کے طور پر مسترد کرتی ہے۔ حقوق اور وکالت کی تنظیم نے امریکہ میں سویڈن کے سفیر کیرن اولوفسڈوٹر کو بھیجے گئے ایک خط میں کہا۔’بدقسمتی سے قرآن جلانے کا یہ واقعہ سویڈن میں اسلامو فوبیا کا الگ تھلگ فعل نہیں ہے۔ CAIR اور امریکی مسلم کمیونٹی کے ساتھ ساتھ وہ لوگ جو عالمی سطح پر مذہبی آزادی کے بارے میں فکر مند ہیں، میڈیا، تعلیمی، اور حکومتی رپورٹس کی بڑھتی ہوئی تعداد پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں جن میں اسلامو فوبیا اور اس سے متعلق مسلم مخالف تعصب کے واقعات اور سویڈن میں نفرت انگیز جرائم کے مسلسل اضافے کی تفصیل دی گئی ہے۔ہفتے کے روز کرسٹرسن نے ٹویٹ کیا کہ اظہار رائے کی آزادی جمہوریت کا بنیادی حصہ ہے۔ لیکن جو قانونی ہو وہ ضروری نہیں کہ مناسب ہو۔ بہت سے لوگوں کے لیے مقدس کتابوں کو جلانا انتہائی توہین آمیز فعل ہے۔ میں ان تمام مسلمانوں کے لیے اپنی ہمدردی کا اظہار کرنا چاہتا ہوں جو آج اسٹاک ہوم میں جو کچھ ہوا اس سے ناراض ہوئے۔