واشنگٹن(پاکستان نیوز) صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے دنیا بھر میں اسلحہ فروخت کرنے کی نئی پالیسی متعارف کرا دی جس میں انسانی حقوق پر زیادہ توجہ دی گئی ہے جبکہ تجارتی تحفظات کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے۔ محکمہ خارجہ کے مطابق نئی پالیسی میں اس ممکنہ خدشے کا سدباب کیا گیا ہے کہ امریکی ہتھیار انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کیلئے استعمال ہو سکتے ہیں اگر بات کا خدشہ ہوا کہ ہتھیاروں کا استعمال نسل کشی، انسانیت سوز جرائم، جنیوا کنونشن کی خلاف ورزیوں یا بین الاقوامی قانونی کی سنگین خلاف ورزیوں کے ارتکاب کے لئے کیا جائے گا تو اسلحہ برآمد کرنے کی منظوری نہیں دی جائے گی۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ اگر سودا ہونے کے بعد بھی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی تو پالیسی کے تحت ایسے سودوں کو منسوخ کر دیا جائے گا۔ یمن جنگ اور مصری حکومت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے باوجود اسلحہ فروخت کرنے کی منظوری کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔