ڈنکی سے یورپ جانا سفر آخرت بن گیا ،5ہلاک،درجنوں لاپتہ

0
9

اسلام آباد (پاکستان نیوز)یونان کے ساحل پر کشتیاں اُلٹنے کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانی نوجوانوں کے عزیز و اقارب کا کہنا ہے کہ ایجنٹوں کو 21 سے 22 لاکھ روپے فی کس دے کر بھیجا تھا۔خیال رہے کہ چند روز قبل یونان کے جزیرہ کریٹ کے جنوب میں کشتیاں اُلٹنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں اب تک 5 پاکستانیو ں کی لاشیں مل چکی ہیں، کشتی اُلٹنے کے واقعے میں بچائے گئے افراد میں سے 47 پاکستانی شامل ہیں جبکہ درجنوں تاحال لاپتہ ہیں۔سیالکوٹ کی تحصیل پسرورکے رہائشی صفیان اور عابد بھی کشتی حادثے کا شکار ہونے والوں میں شامل تھے۔”پاکستان نیوز” سے بات کرتے ہوئے لڑکوں کے چچا نے بتایا کہ یونان کشتی حادثے کا شکار سیالکوٹ کے 2 نوجوان 2 ماہ قبل گھر سے روانہ ہوئے تھے۔ نوجوانوں کے چچا کے مطابق 20 سالہ سفیان جبکہ 15 سالہ عابد کا تعلق پسرور سے ہے، لیبیا تک دونوں نوجوانوں سے رابطہ رہا لیکن وہاں سے روانگی کے بعد رابطہ منقطع ہوگیا تھا ادھر کشتی حادثے میں لاپتا عبدالرحمان کا تعلق گجرات کے گاؤں چک کمالہ سے ہے جن کی والدہ اور نانا غم سے نڈھال ہیں۔ عبد الرحمان کی والدہ اپنے لخت جگر کو دیکھنے کے لیے راہیں تک رہی ہے جبکہ لاپتہ نوجوانوں کے اہلخانہ نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے پیاروں کی تلاش کے لیے وہاں کی حکومت سے رابطہ کرے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here