واشنگٹن (پاکستان نیوز)چینی سولر پینل پر محصولات کے معاملے پر سینیٹ اور صدر جوبائیڈن آمنے سامنے آ گئے ہیں، سینیٹ نے جنوب مشرقی ایشیا سے باہر فروخت ہونے والے چینی سولر پینلز پر محصولات کی بحالی کے لیے ووٹ دیا جس کو صدر جوبائیڈن نے گرین انرجی کی صنعت پر چینی سامان کے انحصار کی وجہ سے ویٹو کرنے کا وعدہ کیا تھا، فلوریڈا کے ریپبلکن سینیٹر ریک اسکاٹ کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد میں صدر بائیڈن کے ایک ایگزیکٹو آرڈر کو پلٹ دیا ہے جس میں ملائیشیا، ویت نام، تھائی لینڈ اور کمبوڈیا سے درآمد کی جانے والی چینی شمسی مصنوعات پر محصولات معطل کر دیے گئے تھے۔ ڈیموکریٹس کے 9 اراکین نے قرارداد کی حمایت میں 47 ریپبلکنز نے ہاں میں ووٹ دیاجس سے کانگریس کو ایک سادہ اکثریت کے ساتھ ایگزیکٹو برانچ کی کارروائیوں کو ختم کرنے کی اجازت ملتی ہے، چین اس وقت دنیا کے 80 فیصد سے زیادہ شمسی پینل کی پیداوار کو کنٹرول کرتا ہے، جس کی وجہ سے صنعت کا انحصار چینی سامان پر ہوتا ہے کیونکہ وہ بائیڈن کی سبز توانائی کی مہنگی سبسڈیز کی وجہ سے بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے تیزی سے کام کر رہی ہے۔ وائٹ ہاؤس نے خبردار کیا ہے کہ چینی سولر پینل ٹیرف “شمسی سپلائی چین میں ملازمتوں اور سرمایہ کاری کے لیے گہری غیر یقینی صورتحال پیدا کر دیں گے۔