واشنگٹن(پاکستان نیوز) امریکا نے بنگلہ دیش میں آزادانہ انتخابات کو فروغ دینے کیلئے نئی ویزا پالیسی کا اعلان کر دیا۔ محکمہ خارجہ کے مطابق نئی پالیسی کے تحت بنگلہ دیش میں جمہوری انتخابی عمل کو نقصان پہنچانے کے ذمہ دار یا اس میں ملوث افراد پر پابندی عائد کی جا سکے گی۔ اس حوالے سے امریکا کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ آج میں نے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو فروغ دینے کے لیے نئی ویزا پالیسی کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کے سیکشن 212(a)(3)(C) (“3C”) کے تحت ایک نئی ویزا پالیسی کا اعلان کیا جا رہا ہے تاکہ بنگلہ دیش کے آزاد، منصفانہ، اور پرامن قومی انتخابات کے انعقاد کے مقصد کی حمایت کی جا سکے۔ اس پالیسی کے تحت، امریکہ کسی بھی بنگلہ دیشی فرد کے لیے ویزا جاری کرنے پر پابندی لگا سکے گا، جس کے بارے میں خیال کیا جائے گا کہ وہ بنگلہ دیش میں جمہوری انتخابی عمل کو نقصان پہنچانے کا ذمہ دار، یا اس میں ملوث ہے۔ اس میں موجودہ اور سابق بنگلہ دیشی حکام، حکومت کے حامی اور اپوزیشن سیاسی جماعتوں کے ارکان، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ارکان، عدلیہ اور سیکورٹی سروسز شامل ہیں۔ ریاستہائے متحدہ نے 3 مئی 2023 کو بنگلہ دیشی حکومت کو اس فیصلے سے آگاہ کر دیا تھا۔