اسرائیلی وزیراعظم اپنا موازنہ جارج بش روزویلٹ سے کرنے لگے

0
183

واشنگٹن ڈی سی (پاکستان نیوز) اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس کے حملے کو روکنے میں ناکامی کا اعتراف کرنے سے انکار کرتے ہوئے اپنا موازنہ امریکہ کے سابق صدر جارج ڈبلیو بش اور روزویلٹ سے کرنا شروع کر دیا ہے ، سی این این کو حالیہ انٹریو میں نیتن یاہو نے کہا کہ امریکی صدر روزویلٹ سے پرل ہاربر حملے کے بعد کسی نے یہ سوال کیا تھا یا نائن الیون کے حملوں کے بعد کسی نے سابق صدر جارج بش سے یہ سوال کیا تھا کہ وہ حملوں کو روکنے میںناکام کیوں رہے تھے۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ یہ ایک سوال ہے جو پوچھنے کی ضرورت ہے، اور یہ سوالات پوچھے جائیں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ ترجیح صرف فتح کے حصول کے لیے ملک کو متحد کرنا ہے۔ نیتن یاہو نے مزید کہا کہ میں نے یہی کیا، ہم نے ایک اتحاد کی حکومت بنائی، ملک ایسا متحد ہے جیسا کہ پہلے کبھی نہیں تھا، اور ہمیں اسی کو آگے بڑھانا ہے۔جب ان سے اسرائیلیوں کی جانب سے ذمہ داری قبول کرنے سے انکار پر مایوسی کے بارے میں پوچھا گیا تو نیتن یاہو نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس مسئلے کو جنگ کے بعد حل کیا جائے گا۔ انہوں نے فتح حاصل کرنے اور یرغمالیوں کی محفوظ واپسی کو یقینی بنانے کے طور پر اپنی فوری ذمہ داریوں کا خاکہ پیش کیا۔ماریو اخبار کے ایک حالیہ رائے عامہ کے سروے میں، جیسا کہ ٹائمز آف اسرائیل نے رپورٹ کیا ہے کہ 80 فیصد اسرائیلیوں کا خیال ہے کہ نیتن یاہو کو حماس کے حملے کی ناکامیوں کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے، جس کے نتیجے میں 1,400 سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔ سروے نے یہ بھی اشارہ کیا کہ صرف 28 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ نیتن یاہو وزیر اعظم کے طور پر نیشنل یونٹی پارٹی کے رہنما بینی گینٹز کے مقابلے میں بہتر ہیں، جنھیں 49 فیصد حمایت ملی۔ سروے میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ 65 فیصد جواب دہندگان حماس کو تباہ کرنے کے لیے زمینی کارروائی کی حمایت کرتے ہیں۔ اس کے جواب میں نیتن یاہو نے بش سے کہا کہ اس کے بغیر ہم میں سے کسی کا مستقبل نہیں ہے اور یہ صرف ہماری جنگ نہیں، یہ آپ کی بھی جنگ ہے۔ یہ بربریت کے خلاف تہذیب کی جنگ ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here